ایس آئی ایف سی اجلاس؛ اسٹریٹجک کنالز وژن 2030، ایف بی آر اصلاحات کی منظوری
اسلام آباد: سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اسٹرٹیجک کنالز ویژن 2030 اور ایف بی آر اصلاحات کی منظوری دے دی۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا نواں اجلاس ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نگران وفاقی کابینہ کے ارکان، صوبائی وزرائے اعلی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے جاری منصوبوں، پالیسی اقدامات اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔کمیٹی نے ملک کی معیشت کی بہتری کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی، مختلف صوبوں میں 76 ترقیاتی منصوبے روکنے کی منظوری
کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور اسکی استعداد کار کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کیلیے مختلف شعبوں میں اقدامات، افرادی قوت کی ترقی، مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور مقامی تنازعات کے حل کیلیے موثر طریقہ کار سے ایک پائیدار نظام بنانے کی بھی تعریف کی۔
کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی طرف سے سرمایہ کاری سے بھرپور مستفید ہونے کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی۔
آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے ملک میں معاشی استحکام اور لوگوں کی معاشی و سماجی بہتری کیلیے حکومتی اقدامات کے بھرپور ساتھ کے عزم کا اظہار کیا، اجلاس کے اختتام پر نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ منتخب حکومت کو چاہیے کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں معاشی پالیسیوں کے تسلسل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی قائم کردہ معاشی اقدمات کی رفتار سے استفادہ حاصل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کی منظوری دیدی
بعد ازاں پرائم منسٹرز مائنڈ سپورٹس انیشی اٹیو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوانوں کیلیے ذہنی صلاحیتوں کو بڑھانے والے کھیلوں کا فروغ ضروری ہے، کھیل مختلف ممالک کے درمیان رابطوں کا ذریعہ ہوتے ہیں، ملک کے ہر سکول میں شطرنج جیسے کھیلوں کی سہولت ہونی چاہیے۔
ایک ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلیے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں، بین الاقوامی مبصرین اور غیر ملکی میڈیا انتخابات کی نگرانی کریں گے اور اس کی رپورٹنگ کریں گے۔