صحت

بخار کم کرنے والی یہ دوا آج ہی گھر سے باہر پھینک دیں

ناٹنگھم :(ویب ڈیسک) یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے ماہرین کی جانب سے کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیراسیٹامول کا کثرت سے استعمال معمر افراد میں معدے، قلبی اور گردے سے متعلق مسائل کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

ایک نئی تحقیق نے بخار اور درد کو کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی دوا Paracetamol کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے ماہرین کی جانب سے کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیراسیٹامول کا کثرت سے استعمال معمر افراد میں معدے، قلبی اور گردے سے متعلق مسائل کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

جریدے “آرتھرائٹس کیئر اینڈ ریسرچ” میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بالغ افراد میں پیراسیٹامول کے طویل مدتی استعمال کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

1998 ءاور 2018ء کے درمیان، 180,483 افراد کے صحت کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا جو طویل عرصے سے پیراسیٹامول لے رہے تھے۔ ان کا موازنہ 4,02,478 لوگوں سے کیا گیا جنہوں نے طویل عرصے سے پیراسیٹامول نہیں کھایا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ طویل عرصے تک پیراسیٹامول لینے والے افراد میں پیپٹک السر، ہارٹ فیلیئر، ہائی بلڈ پریشر اور گردے کی دائمی بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین کا کیا کہنا ہے؟

تحقیق کے سربراہ پروفیسر وییا ژانگ نے کہا کہ اس کی حفاظت کی وجہ سے پیراسیٹامول طویل عرصے سے بوڑھوں میں اوسٹیو آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کے لیے پہلی صف کی دوا کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہے۔ تاہم، اس کے استعمال پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے محدود درد کم کرنے والے اثرات ہیں۔

اوسٹیو ارتھرائٹس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے:

اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیراسیٹامول کا بار بار استعمال بوڑھوں میں اوسٹیوآرتھرائٹس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ پروفیسر ژانگ کے مطابق، صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو اب بزرگ مریضوں کے لیے درد سے نجات کے لیے دیگر اختیارات پر غور کرنا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پیراسیٹامول، جسے عام طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے، کئی سنگین پیچیدگیوں سے منسلک ہو سکتا ہے۔ لہذا، بزرگ لوگوں میں، اس دوا کو بہت سوچ سمجھ کر اور ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد استعمال کیا جانا چاہئے.

ڈس کلیمر: پیارے قارئین، ہماری خبریں پڑھنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ یہ خبر صرف آپ کو آگاہ کرنے کے لیے لکھی گئی ہے۔ ہم نے اسے لکھنے میں عام معلومات کا سہارا لیا ہے۔ اگر آپ کہیں بھی اپنی صحت سے متعلق کچھ پڑھتے ہیں تو اسے اپنانے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button