اسپیشل فیسلی ٹیشن کونسل سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج
کراچی: اسپیشل فیسلی ٹیشن کونسل کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
سہیل حمید ایڈووکیٹ نے دائر درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ سرمایہ کاری کو پروموٹ کرنے کے لیئے بنائی گئی کونسل آئین کی خلاف ورزی ہے، یہ کونسل میں وزیراعظم کی سربراہی میں بنائی گئی ہے جس میں چاروں وزرائے اعلی اور آرمی افسران ممبرز ہیں، یہ کونسل آئین کے آرٹیکل 90 اور 97 کی خلاف ورزی ہے، آئین کہا ہے کہ وفاق کے اختیارات صرف وفاقی حکومت ہی استعمال کرسکتی ہے، وفاق کے اختیارات صوبائی وزرائے اعلیٰ یا کوئی اور افسر استعمال نہیں کرسکتا۔
درخواست میں وفاق پاکستان، سیکریٹری کیبنٹ۔ سیکریٹری قانون اور سیکریٹری خزانہ فریق بنایا گیا ہے، علاوہ ازیں تحریک انصاف نے جلسے کی اجازت کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
بیرسٹر علی طاہر کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 28اپریل کو مزار قائد کے قریب جلسہ کرنا چاہتے ہیں،ہم نے ڈی سی ساؤتھ کو 3 بار جلسے کی اجازت کی درخواست دی لیکن جواب نہیں دیا گیا،جلسہ عام تحریک انصاف کا جمہوری حق ہے، کمشنر کراچی اور ڈی سی ساؤتھ کو ہدایت کی جائے کہ جلسے کی اجازت کے ساتھ سیکیورٹی بھی فراہم کریں، جمعہ 5 اپریل کو درخواست پر سماعت متوقع ہے۔