کراچی: ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شریک کرکٹرز کو معاوضے مل گئے جب کہ معاہدے کے تحت بیشتر کو 70 فیصد رقم کی ادائیگی ہو چکی ہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل دنیا کی ان چند لیگز میں شامل ہے جہاں کھلاڑیوں کو معاوضوں کے معاملے میں پریشان نہیں کیا جاتا، پی سی بی نے ابتدا سے یہ سسٹم بنایا کہ فرنچائزز کے بجائے پلیئرز کو ادائیگی وہی کرتا ہے، بعد میں حساب کتاب کیا جاتا ہے،اس بار بھی کرکٹرز کو 70 فیصد معاوضہ ادا کیا جا چکا۔ معاہدے کے تحت باقی رقم لیگ کے بعد ملے گی، بیشتر کھلاڑیوں کو 50 ڈالر ڈیلی الاؤنس کی ادائیگی بھی ہو چکی،ڈالر کا ریٹ 281 طے ہوا، یوں ہر پلیئر کو یومیہ 14 ہزار روپے مل رہے ہیں، پلے آف مرحلے کی ٹیموں کا فیصلہ ہونے پر بعد کے میچز کی رقم بھی ادا کر دی جائے گی۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل بجٹ کی منظوری دے دی دوسری جانب ٹیم مالکان کو ڈگ آؤٹ میں بیٹھنے کی بھی مشروط اجازت ہے، انھیں منتظمین کو پیشگی طور پر بتانا ہوتا ہے، پھر دوران میچ کہیں جانے کی اجازت نہیں ہوتی، اگر گئے تو دوبارہ ڈگ آؤٹ میں واپس نہیں آ سکتے، انھیں موبائل فون، اسمارٹ واچ یا کوئی اور کمیونی کیشن ڈیوائس بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ البتہ اگر وہ اونرز کیلیے مختص الگ ایریا میں بیٹھیں تو اس کیلیے کسی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، میچ کے بعد ٹیم اونر ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کیلیے جا سکتے ہیں، رواں ایونٹ میں فرنچائزز نے مالکان کی کئی ویڈیوز جاری کیں جس میں وہ میچ کے بعد پلیئرز سے بات چیت کر رہے ہیں۔
کراچی: ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شریک کرکٹرز کو معاوضے مل گئے جب کہ معاہدے کے تحت بیشتر کو 70 فیصد رقم کی ادائیگی ہو چکی ہے۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل دنیا کی ان چند لیگز میں شامل ہے جہاں کھلاڑیوں کو معاوضوں کے معاملے میں پریشان نہیں کیا جاتا، پی سی بی نے ابتدا سے یہ سسٹم بنایا کہ فرنچائزز کے بجائے پلیئرز کو ادائیگی وہی کرتا ہے، بعد میں حساب کتاب کیا جاتا ہے،اس بار بھی کرکٹرز کو 70 فیصد معاوضہ ادا کیا جا چکا۔
معاہدے کے تحت باقی رقم لیگ کے بعد ملے گی، بیشتر کھلاڑیوں کو 50 ڈالر ڈیلی الاؤنس کی ادائیگی بھی ہو چکی،ڈالر کا ریٹ 281 طے ہوا، یوں ہر پلیئر کو یومیہ 14 ہزار روپے مل رہے ہیں، پلے آف مرحلے کی ٹیموں کا فیصلہ ہونے پر بعد کے میچز کی رقم بھی ادا کر دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل بجٹ کی منظوری دے دی
دوسری جانب ٹیم مالکان کو ڈگ آؤٹ میں بیٹھنے کی بھی مشروط اجازت ہے، انھیں منتظمین کو پیشگی طور پر بتانا ہوتا ہے، پھر دوران میچ کہیں جانے کی اجازت نہیں ہوتی، اگر گئے تو دوبارہ ڈگ آؤٹ میں واپس نہیں آ سکتے، انھیں موبائل فون، اسمارٹ واچ یا کوئی اور کمیونی کیشن ڈیوائس بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
البتہ اگر وہ اونرز کیلیے مختص الگ ایریا میں بیٹھیں تو اس کیلیے کسی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، میچ کے بعد ٹیم اونر ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کیلیے جا سکتے ہیں، رواں ایونٹ میں فرنچائزز نے مالکان کی کئی ویڈیوز جاری کیں جس میں وہ میچ کے بعد پلیئرز سے بات چیت کر رہے ہیں۔