حکمران اور افواجِ پاکستان کشمیر و فلسطین کیلئے اپنا کردار ادا کریں، حافظ نعیم
کراچی: شہر قائد میں جماعت اسلامی کے تحت غزہ ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا۔
شدید گرمی کے باوجود شاہراہ فیصل پر ہونے والے مارچ میں خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں مارچ کا آغاز بلوچ جیسن ٹاورسے ہوا اور شرکاء پیدل مارچ کرتے ہوئے نرسری اسٹاپ پر پہنچے جہاں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے شرکاء سے خطاب کیا۔
مارچ کے شرکاء نے فلسطینی مسلمانوں و حماس کے مجاہدین کی جدو جہد سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا اور اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیل کی رفح بارڈر پر شدید بمباری اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کے لیے پوری قوم قربانیاں دینے اور سربکف ہونے کے لیے تیار ہے، حکمران اور افواج پاکستان اپنا کردار ادا کریں، حماس کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔ تمام اسلامی ممالک کو جمع کر کے جنگ بندی کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے، فلسطین کے زخمیوں کو پاکستان لایا جائے اور ان کاعلاج کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سابق جنرل باجوہ کے حوالے سے کشمیر کے مسئلے پر سودے بازی کی جو اطلاعات سامنے آرہی ہیں اس پر فوجی قیادت کو بھی وضاحت کرنی چاہیے ورنہ مسئلہ کشمیر پر فوج پر بھی شکوک و شبہات شروع ہوجائیں گے۔ کشمیر کے مسئلے پر کسی صورت میں بھی سودے بازی نہیں کرنے دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور نواز لیگ بتائیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف احتجاج اورحماس کی حمایت کیوں نہیں کرتیں، عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ جیل سے اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف پیش کریں۔ اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں کہ مشرقی تیمور اورعراق پر حملے کا مسئلہ ہوتو قراردادوں پر عمل درآمد ہوجاتا ہے لیکن کشمیر یا فلسطین کا مسئلہ ہوتو قرادادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کوبھی رونددیا جاتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کشمیر و مسئلے کو حل کرنے کے لیے احتجاج کے دائرے کو وسیع کرنا ہوگا اور جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنے اندرونی اوربیرونی دشمنوں سے بھی لڑنا ہے۔ افغانستان ہمارا دشمن ملک نہیں، بیٹھ کر بات کریں، پاک ایران پائپ لائن منصوبہ مکمل کریں۔ نواز شریف اور شہباز شریف سن لیں کہ بھارت کے ساتھ دوستی کا خواب کسی صورت پورا نہیں ہوگا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کو اس کے نظریے کی بنیاد پر قائم نہیں ہونے دیا۔ پاکستان توڑنے میں یحیٰیٰ خان، ذوالفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب کا کردارتھا کسی ایک کو ذمہ دار قرار دے کر تاریخ کو مسخ نہ کیا جائے۔ ایٹم بم تحفظ کے لیے حاصل کیا گیا تھا لیکن آج ایٹم بم کو ہی حفاظت میں رکھا جارہا ہے،قوم نے نیوکلر پروگرام کی آبیاری کے لیے قربانیاں دیں لیکن پاکستان کے حکمران کشکول لے کر بھیک مانگتے رہتے ہیں اورپوری قوم کو بھی بھکاری بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس تمام تر وسائل موجود ہیں، محنت کش عوام مزدور اور کسان بھی ہیں۔76 سال سے فوجی ڈکٹیٹر یا ان کے گملوں میں پلنے والے جاگیردار اور وڈیرے حکومت کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ اہل کراچی کے دل اہل غزہ و مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کراچی عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے،حکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی نے کراچی کے عوام کو بے شمار مسائل و مشکلات میں گھیرا ہوا ہے۔
نومتخب امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہاکہ کامیاب غزہ ملین مارچ نے ثابت کردیا ہے کہ اہل کراچی غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں بیدار اور جاگ رہے ہیں،8ماہ سے اسرائیل اہل غزہ وفلسطین پر بمباری کررہا ہے اور خونی درندہ بنا ہواہے۔فلسطین کے اسپتالوں، اسکولوں پر بمباری کی جارہی ہیں۔اہل غزہ و فلسطینیوں کی اجتماعی قبریں بنائے جارہی ہیں۔