الشفا اسپتال سے بڑی اجتماعی قبر دریافت، شمالی غزہ سے مزید 20 لاشیں برآمد
یروشلم: غزہ میں قائم الشفا اسپتال سے ایک بڑی اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے، جس میں سے مریضوں، اسپتال عملے، نرسز اور ڈاکٹرز کی لاشوں کی شناخت ہوگئی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتے تک اسرائیلی فوج کے قبضے میں رہنے والے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال سے ایک بڑی اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اُن دو ہفتوں جب اسپتال میں اسرائیلی فوج کا قبضہ تھا، اُس دوران مریضوں کا انتقال ہوا یا انہیں قتل کر کے ایک ہی جگہ پر مدفن کیا گیا ہے۔
غزہ اسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اجتماعی قبر سے مریضوں، نرسز سمیت دیگر کی لاشیں برآمد ہوئیں جن میں سے کچھ کی شناخت ہوئی ہے اور اُن پر چٹ لگادی گئی ہے۔
اسپتال کے عملے نے بتایا کہ جن لوگوں کی لاشیں برآمد ہوئیں اُن میں سے بیشتر مریض اسرائیلی قبضے کے وقت اسپتال میں علاج کیلیے داخل تھے اور پھر اسرائیل کی فوج نے تمام طبی سہولیات کو بند کروادیا تھا۔
اس کے علاوہ غزہ کے شمالی حصے کی پٹی میں مٹی اور ریت کے ڈھیروں تلے دبی مزید 20 لاشیں ملی ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب لوگ ایک چوکی سے گزر رہے تھے اور انہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔
اُدھر فلسطین کی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا کہ وسطی غزہ میں مغازی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 11 افراد شہید ہوگئے جن میں سے بیشتر بچے ہیں۔ جبکہ حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مشرقی غزہ کے علاقے طفح میں اسرائیلی فورسز نے پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 7 پولیس افسران سمیت 9 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے پولیس گاڑی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور اس کی تحقیقات کروا کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔