اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
غزہ: اسرائیل نے غزہ میں امن کی علامت سفید پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
فلسطینی نوجوان امن سے محبت اور جنگ سے نفرت کا پیغام لے کر ہاتھوں میں سفید پرچم تھامے نہتے نکلے تھے لیکن امن کی راہ میں سفاکیت کے ہاتھوں مسل دیئے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے نمائندے رچرڈ فالک نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ یہ سلوک بہیمانہ ہے جس سے اسرائیل کے غزہ میں مظالم کی تصدیق ہوتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیی فوج کی فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے بیان پر صیہونی ریاست نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ماہر فرانسسکا البانیز کو یہود دشمن قرار دیدیا۔
اسرائیل اپنی جارحانہ جنگی عزائم کے باعث اب اپنے اتحادی ممالک کی حمایت بھی کھو رہا ہے۔ امریکا نے حال ہی میں سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو نہ کرکے اپنی پالیسی میں نظر ثانی کا عندیہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 32 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی جب کہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 75 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔