مُودی سرکار کی غیرملکی خاتون صحافی کو ملک بدر کرنے کی دھمکی
نئی دہلی: مودی سرکار کے آزادیٔ صحافت پر تابڑ توڑ حملے جاری جس سے غیر ملکی صحافی بھی بھارت میں محفوظ نہیں ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں نہ صرف بھارتی صحافیوں بلکہ غیر ملکی صحافیوں کا بھی استحصال کیا جا رہا ہے۔ فرانسیسی خاتون صحافی وینیسا ڈوگناک کو مودی سرکار نے 2 فروری تک ملک بدر کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
وینیسا ڈوگناک گزشتہ 22 سال سے بھارت میں بطور صحافی کام کر رہی ہیں اور مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتی رہتی تھی جسے بھارتی حکومت نے اپنی سلامتی پر حملہ قرار دیا۔
بھارتی حکومت نے ڈیڑھ سال سے صحافی وینیسا ڈوگناک کا ورک پرمٹ منسوخ کر رکھا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا افتتاح؛ امریکی ردعمل سامنے آگیا
اس سے قبل مودی سرکار پر تنقیدی کوریج کرنے والے صحافیوں کو مقدمات کے ساتھ ساتھ قید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ غیر ملکی صحافیوں کو ویزا جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔
فروری 2023 میں بھی مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے تھے اور اُسی برس مودی پر تنقید کرنے پر کانگریس رہنما راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 2020 میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومتی جابرانہ ہتھکنڈوں سے تنگ آکر بھارت میں اپنا دفتر بند کر دیا تھا جب کہ 2022 میں ہی آکسفیم کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے گئے تھے۔