سعودی عرب کا لبنان اور غزہ کی صورتحال پر اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان
ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کیلئے ریاست فلسطین کا قیام بنیادی شرط ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں دو ریاستی حل کے نفاذ کے لئے عالمی اتحاد کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ مملکت غزہ میں جنگ کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی میں جاری نسل کشی کو مسترد کرتے ہوئے ’انروا‘ کے لئے مملکت کی ہرممکن حمایت کی یقین دہانی کرائی، سعودی وزیر خارجہ نے لبنان اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لئے عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ بڑے مغربی اور مشرقی ممالک ہیں جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی سمت میں بات کرنا شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ دو دنوں کے دوران، سعودی دارالحکومت ریاض دو ریاستی حل کو نافذ کرنے کے لئے عالمی اتحاد کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس میں متعدد ممالک اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے سفارت کار اور عہدیدارشرکت کریں گے۔
اجلاس میں فلسطینی ریاست اور دو ریاستی حل کی تعمیر اور نفاذ کے لیے ایک مخصوص نظام الاوقات اور بین الاقوامی کوششوں اور امن کی کوششوں کی حمایت کے لیے عملی اقدامات فراہم کرنے پر بات کی جائے گی تاکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور اسرائیلی قبضے کو ختم کیا جا سکے۔
اجلاس میں ناروے کے علاوہ عرب، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین کا وزارتی رابطہ گروپ بھی شرکت کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ ستمبر میں 149 عرب، اسلامی اور یورپی ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے اس اتحاد کے قیام کا اعلان کیا تھا، جہاں سب نے دو ریاستی حل کے لیے متفقہ موقف اختیار کرنے پر زور دیا تھا۔