امریکا: کاؤنٹ ڈاؤن شروع ، معروف شخصیات پسندیدہ امیدوار کی حمایت میں سب سے آگے
واشنگٹن : (دنیانیوز ) امریکی صدارتی انتخابات بس چند روز کی دوری پر ہیں، ایسے میں متعدد بزنس ٹائیکونز، شوبز ستاروں سمیت معروف شخصیات ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کی حمایت میں پیش پیش ہیں اور اپنے اپنے پسندیدہ امیدوار کی کامیابی کے لیے لابنگ کررہے ہیں۔
دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسلک ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کررہے ہیں، اس ضمن میں ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں لاکھوں ڈالرز خرچ کررہے ہیں، ایلون مسلک امریکی آئین میں پہلی اور دوسری ترمیم کی حمایت میں آن لائن پٹیشن پر دستخط کرنے والوں میں سے روزانہ کسی بھی ایک شخص کو ایک ملین ڈالر کی رقم انعام میں دے رہے ہیں۔
یہ دونوں ترامیم آزادی اظہار اور ہتھیار اٹھانے کے حق کا تحفظ کرتی ہیں ، یہ علیحدہ بات ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے ایلون مسک کو تنبیہ کی ہے کہ ان کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران لوگوں کو دس لاکھ ڈالر دینے سے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔
امریکا کے دوسرے امیر ترین شخص لیری ایلسن بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کررہے ہیں، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے لیے2کروڑ ڈالرز عطیات دئیے ہیں۔
ایمازون کے بانی اور امریکا کے تیسرے امیر ترین شخص جیف بیزوس، فیس بک کے بانی مارک زکر برگ ، کھرب پتی سرمایہ کار وارن بفیٹ، این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ، ڈیل ٹیکنالوجیز کے بانی مائیکل ڈیل نے حالیہ انتخابات میں کسی ایک امیدوار کے لیے زیادہ واضح حمایت کا اظہار نہیں کیا۔
گوگل کے شریک بانی لیری پیج اور سرگئی برن ڈیموکریٹک امیدواروں کی حمایت کررہے ہیں اور دونوں نے 24 لاکھ ڈالرز عطیات دئیے ہیں۔
امریکی کھرب پتی اور مائیکروسافٹ کے سابق سی ای اواسٹیو بالمر نے حالیہ انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدواروں کے حامی ہیں تاہم انہوں نے کسی خاص امیدوار کے لیے کھل کر حمایت نہیں کی۔
دوسری طرف مائیکروسافٹ کے شریک بانی، امریکی کھرب پتی بل گیٹس کھل کر تو سامنے نہیں آرہے ہیں تاہم بل گیٹس نے کملا ہیرس کی انتخابی مہم کیلئے 50 ملین ڈالر عطیہ کیے ہیں، اپنے ایک بیان میں بل گیٹس کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت سے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ کام کیا مگر یہ الیکشن مختلف ہے، ہمیشہ ان سیاسی رہنماؤں کی حمایت کی ہے جن کی پالیسیاں ہیلتھ کیئر، غربت کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے واضح ہوں۔
ماضی کے لیجنڈری ریسلر ہلک ہوگن ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ’بنیان پھاڑ‘ کمپین چلا رہے ہیں ، ایک کمپین کے دوران لیجنڈری ریسلر نے ٹرمپ کے حق میں جوشیلی تقریر کرتے ہوئے اپنا مخصوص ا نداز اپنایا تو وہ شرٹ برآمد ہوئی جس پر لکھا تھا ’’ٹرمپ، ونس‘‘۔
معروف امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیاہے۔سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں ٹیلر سوئفٹ کا کہنا تھا کہ کملاہیرس ایک متوازن اور محنتی لیڈر ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ہم اس ملک میں بہت کچھ کر سکتے ہیں اگر ہم افراتفری کے بجائے پُر سکون رہیں۔
کریپٹو ارب پتی کیمرون اور ٹائلر ونکلووس نے ٹرمپ کے لیے زیادہ سے زیادہ 844,600 ڈالر کا عطیہ دیا اور مسک کی حمایت کرنے والے اسی سپر PAC کو 500,000 ڈالر بھی دیے۔
بلیک سٹون کے اسٹیفن شوارز مین اور ایلیوٹ انویسٹمنٹ مینجمنٹ کے بانی پال سنگر نے بھی ٹرمپ کے لیے لاکھوں ڈالرزعطیات دیے ہیں۔
امریکہ کے لیجنڈ موسیقار بروس سپرنگسٹین ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس تومعروف موسیقار کڈ راک ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔
اسی طرح لنکڈ ان کے بانی ریڈ ہوفمین اور آنٹرپرنیور مارک کیوبن کاملا ہیرس کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ اینڈریسن ہورووٹز کے بانی مارک اینڈریسن ٹرمپ کی حمایت کر رہے ہیں۔
اب اگر عوامی سروے کی بات کریں تورئیل کلیئر پالیٹکس کے سروے نے ڈونلڈ ٹرمپ کو پانسہ پلٹنے والی سات ریاستوں ایری زونا، جارجیا، نیواڈا، مشی گن، شمالی کیرولائنا، پنسلوینیا اور وسکونسن میں کملا ہیرس پر معمولی برتری دکھائی ہے۔
دعوی کیا گیا ہے کہ کملا پاپولر ووٹ ایک اعشاریہ چھ فیصد زیادہ حاصل کرلیں گی مگر الیکٹرول کالج جیت کر صدر بننے کے ٹرمپ کے امکانات 53فیصد ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مشہور شخصیات کی حمایت امیدواروں کو کتنا فائدہ پہنچاتی ہے اور دنیا کے طاقتور ترین صدر کی کرسی پر کملا ہیرس بیٹھتی ہیں یا پھر ڈونلڈ ٹرمپ ۔