حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ سے اسرائیل پر بڑا حملہ کرتے ہوئے 3 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حماس نے اسرائیل کے سرحدی علاقے کیرم شالوم میں تعینات فوجیوں پر رفح سے راکٹ برسادیے جس کے نتیجے میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے۔
ہلاک شدگان میں اسٹاف سارجنٹ روبن مارک مورڈیچائی اسولین، اسٹاف سارجنٹ آئیڈو ٹیسٹا، اسٹاف سارجنٹ تال شاویت شامل ہیں۔ اس طرح غزہ میں اسرائیلی آپریشن کے دوران ہلاک فوجیوں کی تعداد 266 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ مزید 11 فوجی زخمی ہوئے، جن میں سے 3 سپاہیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ آئی ڈی ایف کے مطابق اس حملے میں جنوبی غزہ کے علاقے رفح سے 10 سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے کیرم شالوم کے قریب سرحد پر اسرائیلی فوجیوں کے ایک ٹولے پر مختصر فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں کا ایک برسٹ چلایا۔ زیادہ تر راکٹ ایسے علاقے پر داغے گئے جہاں فوجیں سرحد پر جمع تھیں۔
یہ فوجی رفح میں ہونے والے آپریشن کے لیے لائے گئے اسلحہ اور گولہ بارود کی حفاظت پر تعینات تھے۔
اسرائیلی فوج نے اس بات کی تحقیقات شروع کردی ہیں کہ آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم اس حملے کو روکنے میں کیوں ناکام رہا۔ حملہ ہوتے ہی کریم شالوم میں خطے کے سائرن بھی بجے تھے اور ایک راکٹ اسرائیلی شہریوں کے گھر پر بھی لگا تھا تاہم 7 اکتوبر کے تباہ کن حملے کے بعد سے علاقے کو شہریوں سے خالی کرا لیا گیا ہے اور گھروں میں لوگ موجود نہیں۔
آئی ڈی ایف نے حماس کے حملے کے جواب میں کریم شالوم سرحد بند کردی اور امدادی قافلوں کو روک دیا، جبکہ رفح پر بھی فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں دو گھروں میں موجود بچوں سمیت 16 فلسطینی شہید ہوگئے۔