کراچی یونیورسٹی کے ڈاکٹر ریاض کو احتجاج کے بعد رہا کردیا گیا
جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد کو چند گھنٹوں کی حراست کے بعد طلبہ اور اساتذہ تنظیموں کے احتجاج پر رہا کر دیا گیا۔
بہادر آباد تھانے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ مجھے ہفتے کی دوپہر ٹیپو سلطان روڈ سے 3 گاڑیوں میں سوار افراد زبردستی اپنے ہمراہ جمشید کوارٹر تھانے لے گئے جہاں مجھے 4 گھنٹے رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ نے اتفاق سے میری گاڑی تھانے کے باہر دیکھ لی تو وہ اندر آگئیں جس کے بعد پولیس نے مجھے فوری طور پر وہاں سے بریگیڈ تھانے منتقل کر دیا اور پھر آخر میں مجھے وہاں سے بہادر آباد تھانے لایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیچرز، وکلا برادری اور طلبہ میرے لیے آواز نہیں اٹھاتے تو شاید میں بازیاب نہ ہوتا۔
ڈاکٹر ریاض احمد نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ مجھے سینڈیکیٹ کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لیے یہ سب کچھ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے ہنگامی اجلاس میں متفقہ طور پر یہ طے پایا تھا کہ ڈاکٹر ریاض احمد کی گم شدگی کے خلاف بروز پیر 2 ستمبر کو تمام کلاسز کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر اسد تنولی نے اس کی تصدیق کی تھی۔