اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، 58 فیصد حصص کے نرخ گھٹ گئے
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی اور 78000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔
مالیاتی فرق پر نہ ہونے سے آئی ایم ایف کی 7ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ کی سہولت کے حصول میں رکاوٹ، ٹیکس مشینری میں انتظامی تبدیلیوں سے آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ ماہانہ ریونیو اہداف میں خلا پیدا ہونے کے خطرات جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی رہی۔
مندی کے سبب 58 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 19ارب 03کروڑ 25لاکھ 56ہزار 187روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کا آغاز اگرچہ تیزی سے ہوا مگر کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 91.45 پوائنٹس کی کمی سے 77992.79 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 0.66پوائنٹ کی کمی سے 24762.26پوائنٹس اور کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 91.76پوائنٹس کی کمی سے 50234.76 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔ اس کے برعکس کے ایم آئی 30انڈیکس 82.08پوائنٹس کے اضافے سے 123970.46پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت 8فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 63کروڑ 60لاکھ 24ہزار 989 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 452 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 140 کے بھاؤ میں اضافہ، 260 کے داموں میں کمی ہوئی اور 52 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔