انٹر نیشینل

اسرائیلی حملوں کے بعد جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے، حماس

قاہرہ: حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے بدترین حملوں کے بعد جنگ بندی کے لیے مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزت الرشیق نے اسرائیل بدترین حملے کر کے عرب ممالک اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی کوششیں ناکام بنانے کے حربے استعمال کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ ہفتے کو غزہ کے علاقے خان یونس میں بدترین حملے کیے گئے تھے، جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید ہوگئے تھے، جس کے نتیجے میں جنگ بندی مذاکرات معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ان حملوں سے قبل امکانات پیدا ہوگئے تھے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر دستخط ہوسکتے ہیں اور غزہ میں حماس کی قید میں موجود افراد کی رہائی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

دوحہ اور قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے موجود دو مصری سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ تین روز کے تلخ مذاکرات کے بعد گفتگو رک گئی ہے۔

دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کے حملے جاری ہیں اور اتوار کو صبح غزہ سٹی پر 4 فضائی حملے کیے اور اس کے نتیجے میں 16 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

فلسطینی حکام نے بتایا کہ اسرائیل فوج کی گزشتہ روز کی کارروائیوں میں 141 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جو کئی ہفتوں بعد ایک دن میں سب سے زیادہ شہادتیں ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 38 ہزار 584 فلسطینی شہید اور 88 ہزار 881 زخمی ہوگئے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button