اسکینڈل سامنے آنے پر جاپانی بحریہ کے سربراہ مستعفی
ٹوکیو: جاپانی بحریہ کے سربراہ نے ایڈمرل ریو ساکائی نے کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے 19 جولائی کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ ملکی راز اور خفیہ معاملات کے منتظم ہونے کی حیثیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکامی پر جوابدہ ہوں۔
جاپانی بحریہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ 19 جولائی کو استعفی دیکر اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہوجاؤں گا۔
اس حوالے سے جاپانی حکومت کے ترجمانِ اعلیٰ یوشیماسا ہیاشی نے بتایا کہ 200 سے زائد افسران اور اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی بھی کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ وزارتِ دفاع نے اپریل میں بتایا تھا کہ بحری جہازوں کے مقام کی معلومات لیک ہونے پر ڈسٹرائر کیپٹن سمیت 5 سینئر افسران کو سزا سنائی گئی ہے۔
وزیرِ دفاع منورو کیہارا کا کہنا تھا کہ یہ خفیہ معلومات باہر کے لوگوں تک لیک نہیں ہوا تھا لیکن حکومت ان واقعات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے۔
جاپانی فوج میں سزا و جزا کا قانون نہایت سخت ہے۔ 2021 میں خاتون ساتھی اہلکار رینا گونوئی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے 3 جاپانی فوجییوں کو برطرف کرکے سزا سنائی گئی تھی۔
اس اسکینڈل کے خفیہ معلومات لیک ہونے کے معاملے نے جاپانی بحریہ کی کارکردگی پر کئی سوالات کھڑے کردیے تھے۔