شہریوں کے فون ٹیپنگ کی اجازت جمہوری ریاستی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، عوام پاکستان
اسلام آباد: نئی سیاسی جماعت عوام پاکستان نے خفیہ اداروں کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینا جمہوری ریاستی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومتی نوٹی فکیشن کی مذمت کی ہے۔
خفیہ اداروں کو کالز یا میسجز ٹریس کرنے یا روکنے کی اجازت دینے اور ٹیلی کمیونیکیشن سرویلنس سے متعلق حکومتی نوٹی فکیشن فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن ان بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے جن کے تحت ایک جمہوری ریاست کی حکومت ہوتی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان بار نے آئی ایس آئی کو فون ٹیپنگ کی منظوری کا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے قومی سلامتی اور کسی بھی جرم کے اندیشے کا حوالہ دیتے ہوئے جو جواز فراہم کیا گیا ہے وہ مبہم اور ضرورت سے زیادہ وسیع ہے۔ نوٹی فکیشن شہریوں کی نگرانی کے لیے بغیر کسی ضابطے اور روک ٹوک کے لامحدود مینڈیٹ فراہم کرتا ہے۔ہمارا آئین حکومت کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ محض ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اپنے شہریوں کی نجی زندگیوں میں دخل اندازی کرے۔
عوام پاکستان کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ہم اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ شہریوں کے مستند حقوق اور آزادیوں کو کم کرنے والی کوئی بھی اجازت صرف آئین کے دائرہ کار میں ہے۔ جو پارلیمنٹ میں عوامی بحث کے بعد اور ضروری عدالتی تحفظات کے ساتھ ہی ہو سکتی ہے۔ قومی سلامتی کے تحفظ اور ہمارے آئین میں درج جمہوری اقدار، بنیادی حقوق اور آزادی کو برقرار رکھنے کے درمیان توازن پیدا کرنا بھی ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے آئی ایس آئی کوشہریوں کی فون کال سننے، ٹریس کرنے کی اجازت دے دی
عوام پاکستان آئین پاکستان اور پاکستانی عوام کے جمہوری حقوق کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔ ہم حکمرانی کے تمام شعبوں میں شفافیت، احتساب اور انسانی حقوق کے احترام کے فروغ کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔