سابق کرکٹرز سے ملاقات؛ اندرونی کہانی سامنے آگئیپاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین محسن نقوی کی سابق کرکٹرز سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق 2:30 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے مشتاورتی بیٹھک میں بعض سابق کرکٹرز خاموش تماشائی بنے رہے اور لب کشائی کرنے سے گریز کیا۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے تحمل اور برداشت کے ساتھ تنقید اور تجاویز سنیں۔ صادق محمد کا موقف تھا کہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ میں صرف دو بیٹر بابراعظم اور محمد رضوان کا ہی انتخاب کیا گیا، ان کے ساتھ باقی سارے سلوگر تھے، ٹیمیں مستند بیٹرز سے کامیابی پاتی ہیں۔ جس طرح کی سلیکشن تھی، ویسا ہی ہمیں رزلٹ ملا۔ ایک سابق کرکٹرکی بات کاٹنے پر محسن نقوی نے ڈائریکٹر ڈومیسٹک خرم نیازی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے خاموش رہنے کو کہا۔ پی سی بی کے ساتھ ایک طویل عرصہ تک وابستگی رکھنے والے ہارون رشید اپنے دکھڑے سناتے رہے۔ مزید پڑھیں: ‘بابراعظم کی کپتانی پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی’ سلیم یوسف کا موقف تھا کہ بورڈ نے محکمہ جاتی کرکٹ کا بیڑہ غرق کیا، اب اس کی بحالی آسان نہیں، پہلے محکموں نے ہی اسٹار پیدا کیے، اب ہمیں خود سے لڑکے تیار کرنا پڑیں گے۔ سکندر بخت اور سلمان بٹ نے اپنی تجاویز دیتے ہوئے سب سے زیادہ وقت لیا۔ مزید پڑھیں: کرکٹ کی بہتری کیلیے چیئرمین پی سی بی کی سابق کرکٹرز کے ساتھ اہم بیٹھک مدعو کردہ کرکٹرز کی خاطر مدارت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گئی،کرکٹ بورڈ حکام کی جانب سے وی وی آئی پروٹوکول دیا۔ چائے و دیگر لوازمات مٹن، چکن سمیت کئی لذیز ڈشز پر مشتمل کھانے سے بھی ان کی تواضع کی گئی۔ سابق کرکٹرز کو جاتے ہوئے گفٹ پیک سے بھی عزت افزائی کرکے بھرپور خلوص کا ثبوت دیا گیا جس میں ایک پاکستان ٹیم اور دوسری پی سی بی کی شرٹ تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین محسن نقوی کی سابق کرکٹرز سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق 2:30 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے مشتاورتی بیٹھک میں بعض سابق کرکٹرز خاموش تماشائی بنے رہے اور لب کشائی کرنے سے گریز کیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے تحمل اور برداشت کے ساتھ تنقید اور تجاویز سنیں۔ صادق محمد کا موقف تھا کہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ میں صرف دو بیٹر بابراعظم اور محمد رضوان کا ہی انتخاب کیا گیا، ان کے ساتھ باقی سارے سلوگر تھے، ٹیمیں مستند بیٹرز سے کامیابی پاتی ہیں۔ جس طرح کی سلیکشن تھی، ویسا ہی ہمیں رزلٹ ملا۔
ایک سابق کرکٹرکی بات کاٹنے پر محسن نقوی نے ڈائریکٹر ڈومیسٹک خرم نیازی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے خاموش رہنے کو کہا۔ پی سی بی کے ساتھ ایک طویل عرصہ تک وابستگی رکھنے والے ہارون رشید اپنے دکھڑے سناتے رہے۔
مزید پڑھیں: ‘بابراعظم کی کپتانی پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی’
سلیم یوسف کا موقف تھا کہ بورڈ نے محکمہ جاتی کرکٹ کا بیڑہ غرق کیا، اب اس کی بحالی آسان نہیں، پہلے محکموں نے ہی اسٹار پیدا کیے، اب ہمیں خود سے لڑکے تیار کرنا پڑیں گے۔
سکندر بخت اور سلمان بٹ نے اپنی تجاویز دیتے ہوئے سب سے زیادہ وقت لیا۔
مزید پڑھیں: کرکٹ کی بہتری کیلیے چیئرمین پی سی بی کی سابق کرکٹرز کے ساتھ اہم بیٹھک
مدعو کردہ کرکٹرز کی خاطر مدارت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گئی،کرکٹ بورڈ حکام کی جانب سے وی وی آئی پروٹوکول دیا۔ چائے و دیگر لوازمات مٹن، چکن سمیت کئی لذیز ڈشز پر مشتمل کھانے سے بھی ان کی تواضع کی گئی۔
سابق کرکٹرز کو جاتے ہوئے گفٹ پیک سے بھی عزت افزائی کرکے بھرپور خلوص کا ثبوت دیا گیا جس میں ایک پاکستان ٹیم اور دوسری پی سی بی کی شرٹ تھی۔