گرمی کے باعث امام کعبہ و مسجد نبوی کو نماز اور خطبہ مختصر کرنے کی ہدایت
ریاض: مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کے نگراں شیخ عبدالرحمان السدیس نے مقدس مساجد کی اماموں کو ہدایت جاری کی ہے کہ گرم موسم میں جمعے کے خطبات اور نمازوں کو مختصر کردیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شیخ عبد الرحمان السدیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روں برس حجاج کی ریکارڈ تعداد کی آمد کا امکان ہے اور موسم بھی سخت گرم ہے۔ جس میں اکثر کو مطاف کے صحن، چھت اور کھلی جگہوں پر نماز کی ادائیگی کا موقع ملے گا۔
شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ حاجیوں میں کمزور اور بزرگ بھی ہیں۔ موسم گرم ہے اور بھیڑ بھی زیادہ ہوتى ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے تلاوت کی مقدار اور اذان واقامت کے درمیان وقفے کو کم کرکے نمازیوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔
بیان میں ہدایت کی گئی ہے کہ سخت گرمی میں اللہ کے مہمانوں کی صحت اور سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امام جمعے کے خطبے اور نمازوں کو مختصر کردیں۔
شیخ عبد الرحمان السدیس نے بیان میں مزید کہا کہ شدید گرمی میں نمازیوں کے لیے آسانی اور تخفیف پیدا کرنے کی کوشش کی جائے۔ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ “تم خطبہ مختصر کرو اور بعض کلام میں جادو ہے”۔ (صحیح مسلم) اور جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: “میں رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتا تھا، آپ کی نماز اور آپ کا خطبہ میانہ ہوتا تھا”۔ (صحیح مسلم)
شیخ عبد الرحمان السدیس نے کہا کہ حرمین شریفین کے منبر کا مسلمانوں کے دلوں میں بلند مقام ہے، وہ سچے اسلام، اس کی میانہ روى اورخطبے کى تعلیمات اور مضامین حاصل کرتے ہوئے اسے توجہ سے سنتے ہیں اور خطبہ لمبا کرنے سے نمازى اور سامعین آخر تک پہنچتے پہنچتے خطبے کے اول حصے کو بھول جاتے ہیں۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ” رسول اللہ ﷺ تمہاری طرح جلدی جلدی نہیں بولتے تھے بلکہ آپﷺ ایسی گفتگو کرتے جس میں ٹھہراؤ ہوتا تھا، جو آپﷺ کے پاس بیٹھا ہوتا وہ اسے یاد کر لیتا۔ (سنن ترمذی)