کیا سچی بات کرنے پر آپ وزیراعظم کو بھی بلائیں گے؟، فیصل واوڈا
اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ہم کسی جج کی تذلیل کرنے تو نہیں آئے، انصاف کا جو نظام ہے اس میں چوبیس کروڑ لوگوں کی تو یہی آواز ہے جو ہماری آواز ہے۔ کیا چوبیس کروڑ لوگوں کو آپ بلا لیں گے۔
میں نے جج کی تقرری پر سوال کیا تھا۔ اس کا جواب جب آیا ہے تو بابر ستار اور جسٹس اطہر من اللہ کے جواب میں تضاد ہے۔ تاثر غلط نکلا ہے۔ اس میں کیا کچھ چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔ وہ تو سرعام بات ہو گئی ہے۔ اس کیس میں میں نے اگر 19(a)کے تحت سچ مانگا اور وہ سچ نہیں نکلا تو کیا میں جرم میں آ گیا ہوں یا میں نے دہشت گردی کر دی ہے، یا مجھے پھانسی کی سزا ہو جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جن سے سوال کیا تھا ان ججوں کے نام تومیں لوںگا۔ پھران میں سے ایک جج نے مجھے پراکسی کہہ دیا۔ اتنی زیادہ جرات دکھائی۔ قانونی طور پر جج کوئی الزام نہیں لگا سکتا۔ اب میں اس جج سے کہہ رہا ہوں کہ میرے پراکسی ہونے کے ثبوت بھی دے دیں، ورنہ میں تو پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ میں نے تو کہیں کچھ کیا نہیں۔ جرمنی میں کچھ ہوا ہے۔ جرمنی میںتیز ہوا چلی ہے ، سٹریٹ لائٹ گری ہے ، مجھے بلا لیا ہے۔
لنڈن میں انڈے کم ہو گئے ہیں۔ بھئی میں نے تو کچھ کیا ہی نہیں ہے، میں تو زمرے میں ہی نہیںہوں۔ جنہوں نے کیا ہے، کیا پرائم منسٹر کو بھی بلائیں گے؟سچی بات کرنے پہ۔ کیا نواز شریف کو بھی بلائیں گے؟کیا وہ ایم این ایز کو بھی بلائیں گے؟ کیا دیگر چوبیس کروڑ لوگ ہیں ان کو بھی بلائیں گے۔
بھئی جواب تو دینا ہوگا۔ سب کے لیے قانون تو برابر ہے۔ آج جو انقلابی ہیں انکی بیک گراؤنڈ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ اتنے اتنے شواہد ہیں بلیک اینڈ وائٹ۔ میں نے جو سینیٹ میں تقریر کی ہے، بیکڈ بائی ایویڈنس کی ہے۔ اس پر بھی ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ مجھے پراکسی کہا اس پر بھی کچھ نہیں ہوا۔ ایک سوال پر فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے تو کہا کہ آپ عمران خان سے ضرور اس بارے میں پوچھیں، ان کو بھی ایک چانس دیں ۔
میں تو بہت عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ ہیں وہ اپنے لیڈر کیلئے مزید قبر کھود رہے ہیں سیاسی طور پر۔ چاہتے ہیں کہ وہ بند رہیں تاکہ یہ اس کے فائدے اٹھاتے رہیں۔ عمران خان سے پوچھ لیں کہ یہ بیانیہ آپ کا ہے یا نہیں ہے۔ کیونکہ وہ تو جیل میں ہیں۔ یہ بیانیہ تو ملک توڑنے کی سازش ہو رہی ہے۔ پی ٹی آئی کا یہ بیانیہ آپ کو بتاتا ہے کہ 9مئی انہوں نے ہی کیا ہے۔ کیونکہ سزائیں نہیں ہوئیں تو یہ آگے آ گئے۔ پھر ایس آئی ایف سی آ گئی۔ پھر ایس آئی ایف سی کی تصویریں لگا دی۔ اب 71کی جنگ کا حوالہ دے کر آگے بڑھے ہیں اور پھر قدموں میں پڑگئے ہیں۔
اب تو قدموں میں پڑنے کا ٹائم گزر گیا ہے۔ دیر ہو گئی ہے۔ مجھے جہاں تک لگتا ہے ، میرا تجزیہ ہے کہ جو بھی پی ٹی آئی نے کام کیا۔ آپ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ہی بھروسہ نہ کریں۔ پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ پر ہی بھروسہ نہ کریں۔ اس کو انڈینز بھی ٹرولنگ کر رہے ہیں۔ اتفاق سے یہ بھی ہو گیا ہے اور پھر کچھ کالی بھیٹریں انہیں بچانے کیلئے بھی لگی ہوئی ہیں۔ دائیں بائیں، آگے پیچھے، اوپر نیچے۔ تو سب چیزوں کا موازنہ آپ کریں تویہ ملک توڑنے کی سازش ہوئی۔
اپنی سیاست کے لیے آپ ملک تو نہیں توڑ سکتے۔ اور اگر آپ ملک توڑنے کی طرف جا رہے ہیں اور نائن مئی میں آپ کنیکٹ ہو گئے ہیں تو ابہام نہیں ہونا چاہیے ۔ گوہر صاحب کہہ رہے ہیں کہ ٹویٹ کے پیچھے عمران صاحب نہیں ہیں تو پارٹی کے وہ لوگ جنہوں نے ملک توڑنے کی پہلے بھی سازش کی اس میں چیئرمین صاحب کی کتنی حمایت تھی، کتنی نہیں تھی وہ پتہ کر کے بتائیں۔ میں بہت واضح طور پر کہتا ہوں مجھے تو لگتا ہے کہ یہ پی ٹی آئی اب پابندی کی طرف جائے گی۔
کیونکہ اگر آپ نے ایم کیو ایم لندن پر پابندی لگائی تھی ، تحریک لبیک جو کہ محب وطن لوگ ہیں ، دشمن نہیں ہیں پاکستان کے ، ان کو آپ نے شیڈول ٹو میں ڈالا تھا تو یہاں تو آپ نے ملک کی سلامتی خطرے میں ڈال دی ہے۔ یہاں آپ نے ملک کو توڑنے کی سازش کر دی ہے۔ یہاں آپ نے ملک کے اندر شہیدوں کے تمسخر اڑا دیے ہیں۔
آپ نے آگ لگا دی ہے۔ آپ نے وہ کام کیا ہے جو دشمن کرتا ہے اور آپ اس بیانیے کو مزید فروغ دیتے چلے جا رہے ہیں، دیتے چلے جا رہے ہیں۔ پھر آپ ایس آئی ایف سی پر تصویریں لگا دیتے ہیں۔ پھرآپ اس سے نکلتے ہیں اور 71کی جنگ میں چلے جاتے ہیں۔ اب رہ کیا گیا ہے۔ رہ یہ گیا ہے کہ پی ٹی آئی سے کوئی آئے ، کلاشنکوف لے اور سب کو گولی مار دے۔ اگر ہم (ن) کے خلاف تھے، اگر ایم کیو ایم لندن کے خلاف تھے تو آج کس طرح کہتے ہیں کہ یہ جسٹیفائڈ ہے، کیونکہ آپ پاپولر لیڈرہیں۔ آپ نے پہلے کلہاڑی ماری تھی اب آپ نے اپنے پاؤں پر کلہاڑا مار لیا ہے۔
یہ صرف پی ٹی آئی کے لوگ نہیں ہیں۔ اس پی ٹی آئی میں پوری گیم ہے۔ کالی بھیٹروں کے اندر آپ کو خاص بھی ملیں گے۔ عام بھی ملیں گے۔ بہت بڑے ستارے بھی ملیں گے۔ بہت بڑی علمدار جو پاکستان کے ٹھیکیدار ہیں ، وہ بھی آپ کو ملیں گے۔ یہ اتنا سمپل نہیں ہے۔ یہ پورا ایک مافیا آپریٹ کر رہا ہے۔ جو چور، بے ایمان اور ملک دشمن عناصر ہیں۔ وہ کچھ لوگ ہیں، شاید کچھ درجن یا ہنڈرڈز۔ اس سے زیادہ میں بول نہیں سکتا۔ لیکن جتنا میرا تجزیہ ہے، مجھے تو نہیں لگ رہا کہ اس کے اندر اور کچھ مزید ہوگا۔ میں نے کل بھی بات کہی تھی کہ آپ پکڑتے جائیں، وہ چھوڑتے جائیں گے۔
آپ پکڑتے جائیں ، وہ چھوڑتے جائیں گے۔ اینڈ میں کرتوتوں کے تحت سب ہی اندر جائیں گے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ میرا تجزیہ ہے کہ اس طرف چلی جائے گی۔ میرا خیال اس لیے ہے کیونکہ جتنی پارٹیاں میں نے گنوائیں ایم کیو ایم پاکستان گنوائی، تحریک لبیک جو میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے دشمن بالکل بھی نہیں ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ اگر آپ ان کو شیڈول ٹو میں ڈال رہے ہیں تو یہ تو ایسی سٹیج پر لے آئی ہے۔
پی ٹی آئی خود ریورس کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کا طرز سیاست تو آپ کو نظر آ رہا ہے۔ جب چاہتے ہیں گلے پڑ جاتے ہیں، جب چاہتے ہیں پاؤں پڑ جاتے ہیں۔ پہلے باجوہ صاحب برے تھے۔ پھر باجوہ صاحب کو ایکسٹیشن دے رہے تھے۔ پھر یہ فوج بری تھی اب اس فوج سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ سیاست اگر آگ لگانے کا نام ہے ، ملک دشمنی کا نام ہے،اس کی ٹرولنگ کے شواہد مل گئے جس میں انڈیا بھی پارٹ اینڈ پارسل نظر آ رہا ہے۔ تو اگر آپ ان سب چیزوں کے اندر آ رہے ہیں تو پھر آپ دوسروں کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ آپ اس سے زیادہ بڑھ گئے اور نو مئی کے واقعہ سے آپ ڈسٹنس یا ڈس انگیج کر کے آپ نے کیا بتا دیا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ جنہوں نے یہ ٹویٹر اکاؤنٹ چلایا ہے ، جنہوں نے پی ٹی آئی آفیشل سے یہ کام کیے ہیں کیا وہ پی ٹی آئی کے ہیں یا عام لوگ ہیں۔PTI جوکر رہی،کالعدم ہونے کی طرف جائیگی۔1971کے حوالے سے ٹویٹ پر بھارتی ٹرولنگ کر رہے، ملک توڑنے کی سازش ہو رہی۔ پراکسی کے ثبوت دیئے جائیں پیچھے نہیں ہٹوں گا، PTI کے لوگ عمران کودفن کررہے ہیں۔ اس پارٹی پر پابندی لگانے کی بات نہیں ہو رہی تو وہ بھی تو ملک کے مخلص نہیں ہوں گے۔
اب تو ملک کو بچانے والی بات ہو گئی ہے۔ پارٹی کے لوگ منصوبے کے تحت خان کو مزید سیاسی طور پر دفن کر رہے ہیں، سیاسی طور پر ان کو ایسی جگہ پر لے جا رہے ہیں ، جہاں سے واپسی نہ ہو۔ میری تو آج بات سچی ہو گئی ہے۔ جتنے دلیر تھے جو بل سے نکلے تھے ، کسی کے اشارے کے تحت، وہ بلوں میں پھر کیوں چلے گئے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت یا ڈیل کے حوالے سے سوال پر فیصل واوڈا نے کہا کہ غلط بیانیے کا جو تسلسل اور سلسلہ جو ہے، یہ یو ٹرن پہ یو ٹرن ، اتنے یوٹرن ہو گئے ہیں کہ اس کو کیا کہیں مجھے تو سمجھ نہیں آ رہا۔ ہر بات کر کے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔