پی ٹی آئی دفتر میں توڑ پھوڑ؛ سی ڈی اے کیخلاف ہائی کورٹ جائیں گے، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سی ڈی اے نے ہمارے اوپر حملہ کیا ہے اس دفتر کا سب کچھ پی ٹی آئی کے نام ہے یہ بلڈنگ پر قبضے کا کیس نہیں ہے، سی ڈی اے کے خلاف عدالت جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں عمر ایوب، علی محمد خان، زیر قریشی سمیت متعدد رہنماوں نے شرکت کی۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ جمہوریت میں کسی پارٹی کا سینٹرل آفس کا تقدس ہوتا ہے، سی ڈی اے کی طرف ہم پر یلغار کردی گئی آج کور کمیٹی کا اجلاس ہم نے باہر سڑک پر کیا، ہم سی ڈی اے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، سی ڈی اے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ جائیں گے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں ہم پُرامن ہیں ہماری عورتوں کو جیلوں میں ڈالا گیا لیکن ہم پھر بھی مشتعل نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اس فرسودہ نظام میں آئین و قانون کی بالادستی نہیں ہے کل رات کو عملی شکل دیکھی کہ فرسودہ نظام کے بلڈوزر آئے اور وہی کیا گیا جو فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں ہورہا ہے، پاکستان کی قوم اور ایک ایک ورکر کے دل سے بانی پی ٹی آئی کی محبت نہیں جاسکتی، عامر مغل کو رات کو پولیس گردی کا نشانہ بنایا گیا، ایڈووکیٹ علی بخاری اور ہم نے ان کو تین بجے رات بازیاب کروایا، اس نظام کے خلاف ہم آخری حد تک لڑیں گے، شہباز شریف اور مریم نواز کی حکومت کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سی ڈی اے نے ہمارے اوپر حملہ کیا ہے اس دفتر کا سب کچھ پی ٹی آئی کے نام ہے یہ بلڈنگ پر قبضے کا کیس نہیں ہے یہ انکروچمنٹ کا کیس ہے، پنجاب حکومت کو بتاتے ہیں دو سو مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف کچھ نہیں ملا تو مزید پر بھی کچھ نہیں ملے گا۔
شبلی فراز نے کہا کہ فسطائیت اور جبر کا نظام آخری ہچکولے کھارہا ہے، ہم یہ جنگ پہلے ہی جیت چکے ہیں اب کچھ لمحوں کی بات ہے یہ سیاسی طور پر ہمارا مقابلہ نہیں کرسکے، یہ اب طاقت کا استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی بحالی ہمارا سب سے بڑا ٹارگٹ ہے، بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سے ایسی تاریخ لکھی جارہی ہے کہ آنے والی نسلیں یہ سب کرنے والوں پر فخر نہیں کریں گی، ہاکستان کا امیج بیرونی دنیا میں خراب ہے، سینیٹ میں ہم نے اس اقدام کی بھرپور مذمت کی ہے، ہم ایک سیاسی پارٹی ہیں کوئی گوریلا فورس نہیں ہیں، ہمارا لیڈر پُرامن قانون و آئین کے اندر رہنے کی تلقین کرتا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ یاسمین راشد اسپتال میں زندگی موت کی جنگ لڑرہی ہیں، ہماری خواتین ایک سال سے قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کررہی ہیں مگر ان تمام سختیوں کے باوجود ہم نے پُرامن اور پُروقار تشخص برقرار رکھا ہے ہماری جدوجہد اس وقت تک سیاسی ہے، ججوں پر چڑھائی کی جارہی ہے، یہ مرضی کے فیصلے چاہتے ہیں ، نوازشریف نے ہمیشہ فکس میچ کھیلا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ جس نے ہر میدان میں پاکستان کا دفاع کیا اسے غداری کے طعنے دئیے جارہے ہیں، ہمارا دفتر بند ہے لیکن ہمارے کارکن باہر بیٹھے ہیں لوگ اس عمارت کے لئے نہیں ایک نظریے کے لئے آتے ہیں مان لو کہ اسیر اڈیالہ جیت گیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی سینیٹ میں بجٹ سیشن میں ڈومینیٹ کرے گی ہم سب پر دہشت گردی کے جعلی مقدمات ہیں ہم پرامن طریقے سے اپنے حقوق حاصل کریں گے، بانی کے احکامات کی دیر ہے تحریک شروع ہوجائے گی۔