انٹر نیشینل

برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان

لندن: برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی عوام ووٹ کے ذریعے اپنے مستقبل کا انتخاب کریں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق رشی سوناک نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں اپنے دفتر کے باہر پریس کانفرنس میں اعلان کیا، جس کے ساتھ ہی تمام چہ مگوئیاں ختم ہوگئیں کہ وہ نئے انتخابات کا اعلان کب کریں گے۔

لندن میں بارش کے دوران اپنے اعلان میں انہوں نے کہا کہ برطانوی عوام کے لیے اپنے مستقبل کے انتخاب کا یہی وقت ہے اور خود کو استحکام سے جوڑتے ہوئے کہا کہ استحکام اور غیرمعروف لیبر پارٹی کے رہنما کیئر اسٹارمر میں سے کسی کو چننے کا موقع ہے۔

رشی سوناک نے کہا کہ اگلے چند ہفتوں میں میں ایک،ایک ووٹ کے لیے جدوجہد کروں گا، میں اعتماد حاصل کروں گا اور آپ کو ثابت کرکے دکھاؤں گا کہ میری قیادت میں صرف کنزرویٹو پارٹی کی حکومت ہی بڑی محنت سے حاصل کیا گیا معاشی استحکام خطرے سے دوچار ہونے نہیں دے گی۔

رپورٹ کے مطابق رشی سوناک کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کی پوزیشن طویل حکمرانی کے باوجود کمزور ہے جبکہ لیبرپارٹی کو 14 سال بعد کامیابی حاصل ہونے کا امکان ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے لیبرپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹارمر آسان راستہ اپناتا ہے اور ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جس کے نتیجے میں ان کے ساتھ مستقبل صرف غیرواضح ہوسکتا ہے۔

رشی سوناک نہ صرف انتخابات سے قبل ہونے والے سرویز میں بھی لیبر پارٹی سے بہت پیچھے ہیں بلکہ وہ اپنی پارٹی میں محدود ہوگئے ہیں کیونکہ ان کا مشیروں کی ایک چھوٹی ٹیم پر انحصار بڑھ رہا ہے، جس کے ساتھ وہ انتخابی مہم چلائیں گے۔

خیال رہے کہ رشی سوناک دو سال قبل وزیراعظم بننے سے پہلے وزیرخزانہ تھے اور اس وقت سے اپنے منصوبوں کی وضاحت دیتے آر ہے ہیں کیونکہ جس سے وہ اپنی کامیابی گردانتے ہیں اس کو سراہا نہیں جاتا۔

برطانوی انتخابات کی مہم میں دونوں بڑی جماعتوں کا بنیادی نکتہ معیشت اور دفاع ہوگا جو پہلے تنزلی کا شکار ہے۔

رشی سوناک اور اس کی حکومت ٹیکسز میں اضافے میں لیبرپارٹی کو رکاوٹ قرار دے رہے ہیں جبکہ لیبر پارٹی کی جانب سے کنزرویٹو پر گزشتہ 14 برسوں میں معاشی بدانتظامی کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کی جانب سے 4 جولائی کو انتخابات کے اعلان کا کنزرویٹو پارٹی کے کئی اراکین نے خیرمقدم کیا لیکن متعدد رہنما ناخوش ہیں اور ایک رکن اسمبلی نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبرایجنسی کو بتایا کہ یہ 2024 میں موت کی خواہش کے مترادف ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button