صدررئیسی اور دیگر کی تجہیز و تکفین کب اور کہاں ہوں گئیں؛ تفصیلات جاری
تہران: ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت 8 افراد کی تجہیز و تکفین اور انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی جانے والی یادگاری تقریبات کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق عبوری صدر محمد مخبر نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کے روز ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ تہران میں ادا کی جائے گئی۔ نماز جنازہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پڑھائیں گے۔
نماز جنازہ اور تدفین کے لیے ملک بھر میں بدھ کے روز عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ تمام تعلیمی امتحانات اس ہفتے کے آخر تک ملتوی رہیں گے اور نئی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔
اجتماعی نماز جنازہ بدھ کو تہران میں ہوگی لیکن اس سے قبل منگل کے روز میتیں مشرقی آذربائیجان صوبے سے تبریز شہر میں شہدا اسکوائر سے موصلہ لائی جائیں گی۔
یہ خبر پڑھیں : ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت 8 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
اس کے بعد شہر قم میں منگل کی شام حضرت معصومہ (س) کے روضہ مبارک سے مسجد جمکران تک میتوں کو جلوس کی شکل میں لے جایا جائے گا۔
جناب سکینہ کے مزار پر حاضری کے بعد شہداء کے جسد خاکی کو منگل کی رات تہران میں امام خمینی کے مزار پر الوداعی سلام کے لیے لایا جائے۔
بعد ازاں بدھ کے روز ہی میتیوں کو تہران یونیورسٹی سے آزادی اسکوائر کی طرف جلوس کی صورت میں لایا جائے گا اور روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نماز جنازہ پڑھائیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ہیلی کاپٹر حادثے سے چند لمحوں قبل ایرانی صدر کی آخری تصویر منظرعام پر آگئی
نماز جنازہ کے بعد کچھ کی تدفین تہران میں اور باقی کی اپنے اپنے آبائی علاقوں میں کی جائیں گی۔ بدھ کی شام ہی اعلیٰ غیر ملکی معززین کی موجودگی میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب ہوگی۔
جمعرات کے روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی میت ان کے آبائی علاقے مشہد لائی جائے گی جہاں دوبارہ نماز جنازہ ہوگی اور پھر وہیں سپرد خاک کردیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
یاد رہے کہ ملک بھر میں 5 روزہ قومی سوگ منایا جا رہا ہے جس کے دوران تمام سرکاری سرگرمیاں معطل اور پرچم سرنگوں رہیں گے۔