آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے جامعہ کے مشہور شیلڈونین تھیٹر کے دروازے پر “ڈیتھ پروٹیسٹ” منعقد کیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق شیلڈونین تھیٹر میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کی گریجویشن تقاریب کے موقع پر درجنوں طلبہ نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا۔
وہ تھیٹر کے داخلی دروازے پر کفن میں ملبوس خون آلود لاشوں کی صورت میں پڑے رہے۔ طلبہ کی شرٹس پر لکھا تھا تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں۔
مظاہرین نے غزہ میں فلسطینیوں کی “نسل کشی” کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے اسرائیل سے قطع تعلقی کرنے میں ناکامی کی شدید مذمت کی۔
احتجاج کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ہر لاش ان ہزاروں فلسطینیوں کی نمائندگی کررہی ہے جن کی زندگیاں اور مستقبل اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی “نسل کشی” میں تباہ ہوگئے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تعلیم کی مکمل تباہی، طلباء اور اساتذہ کے قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی پر اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر طلبہ کو پرتشدد صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک سیکیورٹی گارڈ نے پرامن احتجاج کرنے والے متعدد طلباء کو لاتیں مار کر انہیں وہاں سے جانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں طلباء اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور اپنی یونیورسٹی سے اسرائیل اور عسکری کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔