مارچ میں تجارتی خسارہ 56 فیصد اضافے کیساتھ 2.2 ارب ڈالر رہا
اسلام آباد: پاکستان کا تجارتی خسارہ مارچ میں 56 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2.2 ارب ڈالر ہوگیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مارچ میں درآمد اور برآمد کا بنیادی فرق 56.3 فیصد اضافے سے بڑھ کر 2.2 ارب ڈالر ہوگیا، مارچ کے مہینے میں تجارتی خسارے میں 782 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، جو کہ قرض کی قسط 706 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مارچ میں برآمدات 2.56 ارب ڈالر رہی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں محض 8 فیصد ( 189 ملین ڈالر) زیادہ ہے، جبکہ درآمدات میں بڑا اضافہ دیکھا گیا جو کہ 4.7 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جو کہ گذشتہ سال 971 ملین ڈالر رہی تھی، اس طرح درآمدات میں گزشتہ سال کے مارچ کے مقابلے میں 26 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر بھی تجارتی خسارہ ایک چوتھائی بڑھ گیا، برآمدات فروری کے مقابلے میں معمولی کمی کیساتھ 2.6 ارب ڈالر رہیں جبکہ درآٓمدات 9 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 4.7 ارب ڈالر ہوگئیں۔
رواں مالی سال کے جولائی تا مارچ کے دوران مجموعی تجارتی خسارہ 17 ارب ڈالر رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 25 فیصد ( 5.7 ارب ڈالر) کم ہے، جبکہ فروری تک یہ کمی 30 فیصد تھی، پہلے نو ماہ کے دوران درآمدات 40 ارب ڈالر رہیں، جو کہ 8.9 فیصد ( 3.8 ارب ڈالر) کم تھیں، جبکہ اس دوران برآمدات 9 فیصد اضافے کیساتھ 22.9 ارب ڈالر رہیں۔