’انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے اپنے نامزد کردہ کو مبارک باد دی‘امریکی صدر کے خط پرپی ٹی آئی کا ردعمل
اسلام آباد: امریکی صدر کے وزیراعظم کو خط کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے اپنے نامزد کردہ کو مبارک باد دی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے پروگرام ’’ سینٹر اسٹیج ‘‘ میں امریکی صدر جوبائیڈن کے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھنے کے معاملے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے اپنے نامزد کردہ کو مبارک باد دی ہے۔
ڈونلڈ لو کے بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جمہوری عمل کو اختیار کرے گا تو ہم اس کی حمایت کریں گے، اور ہم جمہوری دنیا سے یہ امید لگاتے ہیں کہ وہ جمہوریت کی جدوجہد کی حمایت کرے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے لطیف کھوسہ پر تحفظات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے رؤف حسن نے تصدیق کی کہ اجلاس میں پیش نہ ہونے پر کور کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ وکلا ہماری ٹیم کا حصہ ہیں تاہم سیاسی معاملات سیاستدانوں نے آگے لے جانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے، کور کمیٹی میں ستر لوگ بیٹھتے ہیں ہر کوئی ہر کسی سے متفق تو نہیں ہوتا۔مجھے پارٹی میں خصوصی ترجمان مقرر کیا گیا ہے جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ججز کے خط معاملے پر بات کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انکوائری کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا جاتا ہے، اس خط میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو مخاطب کیا گیا،6 ججز نے اپنے تحفظات سے چیف جسٹس اسلام آباد کو آگاہ کیا تھا۔
ایک سوال کے ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں انکوائری کمیشن کیوں بنا تھا؟ انہوں نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے اور تحقیقات کرے۔
ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے مطالبہ کیا کہ فل کورٹس اجلاس کے میٹنگ منٹس ہمیں ملنے چاہیئں ، انفارمیشن ایکٹ کے تحت فل کورٹ اجلاس کے میٹنگ منٹس ملنا ہمارا حق ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایگزیکٹو کو نامزد کون کرتا ہے ؟ ایگزیکٹو شہباز شریف ان کی ٹیم اور آپریٹرز ہیں، اس کیس میں ریٹائرڈ جج کی رلیونس نہیں ہے،ججز کے گھروں اور بیڈ رومز میں کیمرے لگائے گئے، یہ معاملہ بہت گمبھیر ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تما م مقدمات کو چھوڑیں پہلے بانی پی ٹی آئی کے مقدمات سنے جائیں، ہم احتجاج کی طرف جا رہے ہیں اور ہمارے جلسوں کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔