ہیم ٹیکسٹائل، پاکستان کا تیار کردہ بائیو انجینئرڈ فیبرک توجہ کا مرکز
فرینکفرٹ / جرمنی: پاکستانی ٹیکسٹائل فرم کا ڈنمارک کی میٹریل سائنس کمپنی سے اشتراک کے بعد پاکستان میں مکئی اور گنے کے ویسٹ سے ماحول دوست یارن اور فیبرک کی تیاری کی گئی جس کا آزمائشی نمونہ پہلی مرتبہ ٹیکسٹائل کے عالمی میلے ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں متعارف کرا دیا گیا۔
ماحول دوست میٹریل سے نوزائیدہ اور شیر خوار بچوں اور جلد کی حساسیت کا شکار افراد کے لیے تولیے کی مصنوعات تیار کی جائیں گی، کامیاب آزمائش کے بعد تجارتی بنیادوں پر مکئی اور گنے کے ویسٹ سے یارن پاکستان میں بھی تیار کیا جائے گا۔
ہیم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی سب سے بڑی عالمی نمائش ہیم ٹیکسٹائل 2024 میں بائیو انجینئرنگ یارن سے پاکستان میں تیار فیبرک دنیا بھر سے آئے شرکاء کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ یہ فیبرک پاکستانی ٹیکسٹائل فرم فیروز 1888 ملز لمیٹڈ نے ڈنمارک کی میٹریل سائنس کمپنی ’’پونڈ‘‘ کے اشتراک سے کراچی میں واقع اپنی مینوفیکچرنگ فیسلیٹی میں آزمائشی بنیادوں پر تیار کیا ہے۔
ڈنمارک کی میٹریل سائنس کمپنی پونڈ کے چیف ٹیکنیکل آفیسر اور شریک بانی مارٹن جینسن نے کہا کہ ہماری کمپنی عام اور وافر مقدار میں دستیاب قدرتی اجزا اور زرعی مصنوعات کے ویسٹ سے بائیو انجینئرڈ یارن کا میٹریل تیار کرتے ہیں ان اجزا میں عام پائی جانے والی گھاس، کافی کے پودے، گنے کا پھوس اور مکئی کے چھلکے شامل ہیں۔ کراچی میں واقع یونٹ میں خصوصی فیبرک تیار کیا گیا۔
نئے میٹریل کے لیے ڈنمارک کی کمپنی کے ساتھ اشتراک کرنے والی پاکستانی فرم فیروز 1888 ملز لمیٹڈ کے پلاننگ ڈیولپمنٹ اینڈ اینوویشن کے ڈپٹی جنرل منیجر عامر شبیر انصاری نے ایکسپریس کو بتایا کہ ماحول دوست دیرپا مصنوعات اور پراسیس فیروز ملز کے کاروبار کی اصل روح ہے۔