پاکستان

کراچی میں ہلاک چینی انجینئر قرض ری شیڈولنگ مذاکراتی ٹیم کا حصہ تھے، وزیر خزانہ

اسلام آباد:  وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ کراچی کے خودکش حملے کے نتیجے میں جو چینی انجینئرز اپنی جان سے گئے ہیں وہ چائنیز آئی پی پی سے منسلک اور چین سے توانائی کے قرضوں کی ری شیڈولنگ پر ہونے والے مذاکراتی ٹیم کا حصہ تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی ہڑتال اور احتجاج کے نتیجے میں ملکی معیشت کو روانہ 190 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے چینی انجیئرز سے وزیر توانائی اویس لغاری مذاکراتی عمل میں شامل تھے اور خود میں ان شرائط کو حتمی شکل دے رہا تھا تاکہ چینی قرضے کو ری شیڈول کرایا جاسکے اور ہم ٹیرف کو کم کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس سانحے پر چینی حکومت اور چینی عوام سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انھوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ انجینئرز پرامید تھے کہ مذاکرات کے نتیجے میں دونوں ممالک کے لیے بہتر صورت حال پر اتفاق رائے ہوجائے گا، پاکستان تحریک انصاف کی ہڑتال کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کی بندش سے ملکی معیشت کو روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور گزشتہ چند دنوں کے دوران اب تک مجموعی طور پر 760 ارب روپے تک کا نقصان ہوچکا ہے ان ہڑتالوں کے نتیجے میں اور صرف اسلام آباد میں  8 لاکھ افراد کی روزمرہ کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔

حالیہ دہشت گردی کی لہر کیحوالے سے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چاہے وہ دہشت گردی ہو یا ہڑتال اور احتجاج ہو ان سب کے نتیجے میں ملک کو نقصان پہنچتا ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے تاہم بحیثیت حکومت ہم معیشت کو مستحکم  اور اسے ایک پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ دوسری جانب بیجنگ نے اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر کرنے میں احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے-

چین کے معروف انگریزی اخبار ساؤتھ چائنا مانیٹرنگ پوسٹ نے منگل کے روز کہا ہے کہ چینی کے اسلام آباد میں واقعے سفارت خانے نے اپنے شہریوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بلوچستان اور کے پی کے کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button