لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 9 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
بیروت: لبنان میں پیجرز پھٹنے سے 9 افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر سمیت 2750 زخمی ہوگئے، حزب اللہ اراکین پیجرز کو بات چیت کیلئے استعمال کرتے تھے۔
لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے ہنگامی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے سے آٹھ افراد جاں بحق اور 2,750 زخمی ہوئے ہیں، حکومت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق لبنان بھر میں سکیورٹی اہلکاروں کی بات چیت کے لیے استعمال ہونے والے پیجرز میں سہ پہر 3:45 بجے شروع ہونے والی دھماکوں کی لہرتقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے ممکن ہوئے؟
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آلات کو کس طرح سے دھماکا کیا گیا تاہم کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کو ہیک کیا۔
پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت سیکڑوں افراد زخمی ہوئے، دھماکوں کے بعد ملک بھر کے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔
زخمیوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق مجتبیٰ امانی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
قبل ازیں لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا تھا کہ لبنان بھر میں خاص طور پر بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد وائرلیس مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔