بھارتی اولمپک خاتون ریسلر نے بھی سیاست کے میدان میں قدم رکھ لیا
نئی دہلی: بھارت کے اولمپک ریسلرز ونیش پھوگٹ اور بجرنگ پونیا نے سیاست میں قدم رکھا اور اپوزیشن جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریسلر ونیشن پھوگٹ اور بجرنگ پونیا نے ریسلنگ کے سربراہ کے خلاف جنسی ہراسانی کے حوالے سے احتجاج کے ایک سال بعد جمعے کو کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔
ہریانہ میں صوبائی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل بھارت کے دونوں اولمپک ریسلرز نے سیاست میں داخل ہونے کا اعلان کیا، ان کی ریاست میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلسل تیسری مرتبہ حکومت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اولمپک ریسلرز کی شمولیت کے بعد کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینگوپال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریسلرز نے نہ صرف کھیلوں کے میدان میں فتوحات حاصل کرلی ہیں بلکہ بے انصافی کے خلاف سڑکوں پر بھی بڑی جدوجہد کی ہے۔
ونیش پھوگٹ نے اس موقع پر کہا کہ ہماری جنگ جاری رہے گی اور ہم عدالت اور زندگی میں بھی جیتیں گے، مجھے ایک ایسی پارٹی کے ساتھ ہونے پر فخر ہے جو خواتین کے ساتھ اور بے انصافی کے خلاف کھڑی ہے۔
بجرنگ پونیا کا کہنا تھا کہ کسانوں، سپاہیوں اور جوانون سے تعاون کے لیے احتجاج کے دوران جو سخت محنت ہم نے کی تھی، اسے ہم ملک کے لیے جاری رکھیں گے۔
بھارتی خاتون ریسلر ونیش پھوگٹ گزشتہ ماہ پیرس اولمپکس سے اچانک باہر ہوگئی تھیں اور دنیا بھر میں اولمپکس کے قوانین پر تنقید کی گئی تھی اور وہ جذباتی اندز میں واپس آگئی تھیں۔
ونیش پھوگٹ کو خواتین کے فری اسٹائل فائل میں 50 کلو گرام وزن سے صرف 100 گرام زیادہ ہونے پر مقابلے سے باہر کردیا گیا تھا حالانکہ انہیں گولڈ میڈل کے لیے فیورٹ تصور کیا جا رہا تھا۔
ایشین گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی 30 سالہ مایہ ناز ریسلر نے پیرس اولمپکس کے بعد کھیل سے کنارہ کشی کا اعلان کردیا تھا اور ان کے مداحوں نے جذباتی انداز میں دہلی سے ان کے گاؤں پہنچا دیا تھا۔
بجرنگ پونیانے 2020 ٹوکیو اولمپکس میں مردوں کے 65 کلوگرام ریسلنگ کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔