صدر بنا تو اسرائیل اور یہود دشمنی کی مرتکب جامعات کے فنڈز روک دوں گا، ٹرمپ
لاس ویگاس: امریکی صدارتی الیکشن میں ریپبلکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر بننے کے بعد اُن یونیورسٹیز کے فنڈز کم کردوں گا جنھوں نے اسرائیل اور یہود مخالف مواد پھیلانے میں کردار ادا کیا تھا اور فلسطینی مظاہرے نہیں روکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی ریلی سے خطاب میں غزہ مظاہروں کی اجازت دینے والی جامعات پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ غلط طور پر اسرائیل کی مخالفت کرنا یہود دشمنی ہے۔
ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی عطیہ دہندگان سے کہا کہ اگر وہ منتخب ہوگئے تو اُن امریکی یونیورسٹیوں کے خلاف کارروائی کریں گے جو “یہود مخالف مواد” پروپیگنڈا مہم کا حصہ تھیں۔
امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اگر یہ جامعات اس قسم کے پروپیگنڈے کو فروغ دینے میں ناکام رہیں تو انھیں ایکریڈیشن اور وفاقی فنڈنگ سے محروم کردیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ غزہ سے امریکا میں پناہ گزینوں کی آمد اور آبادکاری پر پابندی عائد کریں گے اور حماس کے حامی مظاہروں میں ملوث افراد کو گرفتار کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا کی متعدد جامعات اور کالجز میں غزہ پر وحشیانہ بمباری کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے۔ طلبا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی مخالفت کی اور یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کریں۔