اسرائیل کیخلاف احتجاجی طلبا کو گرفتار کروانے والی کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مستعفی
نیویارک: اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کو روکنے اور انھیں گرفتار کرونے سے عالمی شہرت حاصل کرنے والی کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مینوشے شفیق نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے نہ صرف احتجاج کو روکا، طلبا کو بیدخل کیا بلکہ پولیس کو جامعہ کے احاطے میں داخل ہوکر طلبا کو حراست میں لینے کی اجازت بھی دی۔
پولیس نے یونی ورسٹی سے 100 سے زائد طلبا کو حراست میں لیا۔ یہ 50 برسوں کے دوران کولمبیا یونیورسٹی سے گرفتاری کی سب سے بڑی کارروائی تھی جس پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔
کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مینوشے شفیق نے مستفعی ہونے کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن اُن پر فلسطینی طلبا کو گرفتار کروانے کے بعد سے شدید دباؤ تھا۔
کہا جا رہا ہے مینوشے کے مستعفی ہونے کے بعد کولمبیا یونیورسٹی ارونگ میڈیکل سینٹرکی سی ای او کترینہ آرمسٹرانگ نئی عبوری صدر ہوں گی۔