دولت کمانے کا آزمودہ فارمولہ
امیر افراد کسی اتفاقی حادثے، قسمت کے کھیل یا صرف اعلیٰ ذہانت کے سبب دولت حاصل نہیں کرلیتے بلکہ کامیاب کاروباری حکمت عملی، وقت کے منظم استعمال، اپنی ذات اور طرز زندگی میں چند اہم اصولوں کے تحت تبدیلی لاکر من کی مراد پاتے ہیں۔
ہم آپ کو انہی اصولوں سے آگاہ کرنے والے ہیں جن کو بڑی بڑی کاروباری شخصیات نے سالہا سال کے تجربات کے بعد اپنی نسلوں کو رازداری سے منتقل کیا۔ یہ سارا عمل تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔
خود میں تبدیلی یہ بات ذہن نشین کرلیجیے کہ آپ ایک کامیاب بزنس مین بننا چاہتے ہیں تو پہلے مرحلے میں آپ کو اپنی ذات پر توجہ دینا ہوگی۔ خود میں کچھ اہم تبدیلیاں لانی ہوں گی، اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کو بیدار کرنا ہوگا۔ کمفرٹ زون (تن آسانی یا سستی کی عادت) چھوڑنا ہوگی۔ کاروباری سوجھ بوجھ، نفع نقصان کا درست اندازہ لگانے کی قابلیت، مارکیٹ کے اصول، کاروباری لین دین اور تعلقات کیسے بناتے ہیں، گاہک سے کیسے پیش آنا ہے کہ وہ خریداری کےلیے بار بار آپ ہی کے پاس آئے۔
نئے کاروباری سودوں کےلیے بزنس مین کی اچھی ساکھ پہلی شرط ہے۔ اس کےلیے آپ کو لین دین میں ایمانداری اور اپنے برتاؤ میں خوش اخلاقی کی عادت اپنانا ہوگی۔ اپنے بجائے گاہک کی آسانی کو ترجیح اور اپنے آرام یا کھانے کا وقت چھوڑ کر کاروبار کو اولیت دینا وہ ضروری اقدامات ہیں جو خود سے متعلق اٹھانا ضروری ہیں۔
مصنوعات کا انتخاب
اپنی ذات میں تبدیلی کے بعد کاروبار کا دوسرا مرحلہ ان مصنوعات یا پروڈکٹ کا انتخاب ہے جن کا آپ نے بزنس کرنا ہے۔ سب سے پہلے یہ دیکھیے کہ مارکیٹ میں ڈیمانڈ یا طلب کس پروڈکٹ کی سب سے زیادہ ہے۔ اس کا نفع زیادہ اور دستیابی آسان ہے۔ پروڈکٹ کےلیے مناسب جگہ یا لوکیشن کا انتخاب جہاں اس کو بیچنا آسان ہو۔ اس کی قیمت کتنی، نفع کا تناسب کیا ہو۔ اس کی تشہیر یا مارکیٹنگ کیسے کریں گے۔ دوسرے مرحلے میں یہ ساری ریسرچ آپ نے کرلینی ہے۔ اس ابتدائی علم کے بعد جب مارکیٹ میں اتریں گے تو آپ دیگر لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مہارت کے سبب بہتر کارکردگی دکھا سکیں گے۔
کاروبار کے عملی اقدامات
کامیاب بزنس مین بننے کا سب سے اہم اور آخری مرحلہ کاروبار کا طریقہ کار جاننا ہے۔ پہلے دونوں مراحل میں ہم صرف پلاننگ (منصوبہ بندی) تک محدود رہے، مگر اب ہم عملی قدم اٹھائیں گے۔
آپ نے جو مصنوعات یا پروڈکٹ منتخب کی ہیں، مارکیٹ میں کسی اسٹور یا دکان پر جاکر ان کا عملی تجربہ حاصل کرنا ہے۔ یہ آپ کےلیے اپنا کاروبار شروع کرنے سے قبل چاہے مشکل مگر انتہائی ضروری عمل ہے۔ کسی چلتے ہوئے اسٹور پر ہی آپ کو پتہ چلے گا کہ اصل بزنس پلان کون سا ہے جو کامیاب جارہا ہے۔ آپ گاہکوں کو دیکھیں گے کہ وہ کن مصنوعات میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں، خریداری کے اصل رجحانات کیا ہیں، گاہک کو کیا چیز خریداری پر مجبور کرتی ہے، ضرورت یا سہولت۔
پروڈکٹ کی کوالٹی، اس کا اصل ہونا اور اصل کی پہچان آپ کو ہر حال میں ہونی چاہیے۔ اگر مارکیٹ میں اصل پروڈکٹ کی 10 کاپیاں (نقل) ہیں تو آپ کو 10 کی 10 کاپیوں کی پہچان ہونی چاہیے۔ اگر آپ گاہک کو اصل پروڈکٹ سمجھ کر نقل دے دیں گے اور اسے کسی طرح پتہ چل گیا کہ آپ نے اسے نقلی چیز دی ہے تو اس کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گا اور وہ دوبارہ شاید ہی آپ کے پاس آئے۔ لہٰذا یہ غلطی کسی صورت نہیں ہونی چاہیے، اس طرح آپ کی کاروباری ساکھ کو نقصان ہوگا۔
بزنس وہیل
اس موقع پر ہم آپ کو بزنس وہیل (کاروباری کامیابی کا دائرہ) متعارف کراتے ہیں جو آپ میں پہلے کروڑوں اور پھر اربوں روپے تک منافع کمانے کی صلاحیت پیدا کرے گا۔ آپ نے اس دائرے میں گھومنے کی طرح اپنی بزنس ریسرچ جاری رکھنی ہے اور جب تک 1- اپنی ذات، 2- مصنوعات اور 3- کاروباری طریقہ کار، تینوں عوامل میں پوری طرح مہارت حاصل نہیں کرلیتے، کسی میں بھی کوئی کمی ہے تو ریسرچ اور مزید تجربے والا عمل جاری رکھنا ہے۔ جیسے ہی آپ کو محسوس ہو کہ آپ تینوں عوامل میں ماہر بن چکے ہیں، یعنی پروڈکٹ کا مکمل علم، خود کو پیشہ ور بزنس مین میں بدل چکے ہیں اور سب سے اہم کہ بزنس کا طریقہ کار پوری طرح جان چکے ہیں تو ہی اس دائرے سے باہر کا راستہ لینا ہے۔ اس بزنس وہیل میں جتنے زیادہ آپ کے چکر ہوں گے، مطلب آپ کا کاروباری تجربہ زیادہ ہوگا تو آپ زیادہ منافع کمانے کی صلاحیت بڑھاتے چلے جائیں گے جو ابتدائی چکروں میں ہزاروں، پھر لاکھوں اور مزید چکر پورے کرنے پر آپ کو کروڑوں اور اربوں روپے کے منافع کی جانب لے جائے گا۔
یہ امر انتہائی اہم ہے کہ کاروباری طریقہ کار والے اس مرحلے میں آپ نے کاروباری تعلقات کا جال (نیٹ ورک) مضبوط کرنا ہے، یعنی آپ کے دیگر تاجروں، سرمایہ کاروں اور سپلائرز سے بہترین تعلقات بن چکے ہوں، یہ کوشش بھی کریں کہ کچھ تاجر یا ساتھی دکاندار آپ کی کاروباری مہارت، بزنس کو ترقی دینے کی استعداد دیکھتے ہوئے آپ کے ساتھ شراکت داری کی خواہش کریں کیونکہ بزنس میں اچھا موقع اور قابل بھروسہ شخص کوئی نہیں گنواتا تو آپ ان کےلیے اچھا موقع اور قابل بھروسہ شخص دونوں بنیں اور نیا کاروبار شروع کرکے ان کےلیے مزید منافع کمانے کا ذریعہ بن جائیں۔ گاہکوں کا اعتماد بھی آپ پہلے ہی حاصل کرچکے ہیں لہٰذا آپ گاہکوں کی ایک زنجیر بھی بنا چکے ہوں گے۔ گاہکوں کی زنجیر سے مراد یہ ہے کہ ایک گاہک دوسرا اور دوسرا آپ کی ایمانداری سے متاثر ہوکر تیسرا گاہک لائے اور یہ سلسلہ آگے چلتا چلا جائے، یوں ایک گاہک مزید اگلا گاہک اپنے ساتھ جوڑتا چلا جائے گا اور یوں آپ کےلیے گاہکوں کی زنجیر بن جائے گی۔
لیجیے مبارک ہو، اب آپ کامیاب کاروباری پلان، نفع نقصان کی بہتر سمجھ بوجھ، شاندار کاروباری تعلقات اور گاہکوں کی زنجیر کے ساتھ نیا کاروبار شروع کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔
پہلے نوکری تھِی، اسے چھوڑ دیں اور اب آپ شراکت داری یا پارٹنر شپ کی بنیاد پر کاروبار شروع کریں۔ بزنس مشورہ ہے کہ پارٹنر شپ والے کاروبار کے دوران اپنی آمدنی کے دو حصے کریں، ایک اخراجات اور دوسرا حصہ اپنے نئے ذاتی کاروبار، اس کےلیے رقم جمع کرنا شروع کردیں۔
جونہی رقم اکٹھی ہوجائے تو اب آپ اپنا بزنس شروع کردیں۔ جی ہاں اب آپ کا وہ خواب پورا ہونے جا رہا ہے جس کےلیے آپ نے پچھلے مراحل والی ساری محنت کی۔ اب اپنا اسٹور یا دکان بنائیں، چاہیں تو پچھلا پارٹنر شپ والا بزنس جاری رکھیں، وہاں غیر متحرک شراکت دار رہیں مگر اپنا سارا وقت اب نئے بزنس کو دیں جو آپ کا ذاتی کاروبار ہے۔ بزنس وہیل سے حاصل کردہ اپنی تمام مہارت استعمال کریں اور کاروبار کو خوب ترقی دیں۔ چونکہ آپ نے کوئی شارٹ کٹ یا راتوں رات امیر ہونے والا جعلی نسخہ استعمال نہیں کیا، درست اور عملی راستہ اپنایا ہے، اب کامیابی آپ کے قدم چومے گی اور اب دوسرے لوگ آپ کی ترقی دیکھتے ہوئے آپ سے بزنس سیکھنے آئیں گے۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔