انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک مرتبہ پھر مہنگا ہوگیا
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 15 پیسے اضافے سے 278روپے 65 پیسے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں کوئی تبدیلی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان پر بالواسطہ اثرات، ماہوار درآمدات 3.5 ارب سے بڑھ کر 5 ارب ڈالر کی سطح پر آنے کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور رہا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے رواں سال معاشی نمو 2.4 فیصد سے بڑھ کر 2.5 تا 3.5فیصد پر آنے کی پیش گوئی سے اس بات کے اشارے مل رہے ہیں کہ معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بتدریج بڑھےگی اور درآمدی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام ملنے اور ملٹی اور بائی لیٹرل قرضے ملنے کی توقعات سے اگرچہ فنانشل گیپ کے بحران کا سامنا نہیں ہے لیکن رواں سال کے 11ماہ میں پاکستان کو نقد کی صورت میں لازماً 9 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔
مذکورہ وجوہات کے باعث منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا رحجان دیکھا گیا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 68 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 15 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 65 پیسے کی سطح پر بند ہوئے جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 60 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔