صنعت کار بتائیں کہ کہاں قبضے ہوئے انہیں خالی کرائیں گے، سندھ حکومت
کراچی: وزیر صنعت و تجارت سندھ جام اکرام اللّٰہ دھاریجو نے کہا ہے کہ صنعت کار بتائیں کہ کہاں قبضے ہوئے انہیں خالی کرائیں گے، انکروچمنٹ کے مسائل ایک ہفتے میں حل نہ ہوئے تو بڑا ایکشن لیں گے، شام تک رپورٹ دی جائے ورنہ انکروچمنٹ میں ملوث عملے کو معطل کردیا جائے گا۔
یہ بات سندھ کے وزیر صنعت و تجارت جم اکرام اللّٰہ دھاریجو نے پیر کو سائیٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے دورے کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے سندھ سے صنعت جائے نہیں بلکہ مزید صنعتیں آئیں، سائٹ کے ترقیاتی کاموں کے لیے وزیراعظم فنڈ کا اعلان کرگئے لیکن رقم نہیں ملی، ہم نے اس سے استفسار کیا ہے کہ بتائیں رقم جاری کرنی ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائٹ کی 49 سڑکوں کی مرمت سائٹ کا نقشہ بدل دے گی، فنڈز جاری کرنے میں ایکنک کوئی نہ کوئی مسئلہ لے آتی ہے، وفاق کا رویہ تعصبانہ ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ای سروس نگراں حکومت میں اچھا کام ہوا اسے فعال کریں، مرتضیٰ وہاب سے پانی کے مسئلے پر بات کروں گا کیونکہ صنعت چلانے کے لیے پانی چاہیے اور پانی کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعت کار کے اغوا پر تشویش کی وجوہات کیا رہیں؟ آئی جی صاحب بتائیں گے، مسائل صرف سائٹ تک محدود نہیں بلکہ پورے سندھ کے پراجیکٹس کے ساتھ ہیں، سندھ کے ترقیاتی منصوبے وفاقی سطح پر ایکنیک اور پلاننگ کمیشن میں رک جاتے ہیں، سندھ کے تمام ترقیاتی منصوبے کے ساتھ وفاق میں یہی سلوک ہوتا ہے، مسائل کے حل کے لیے وفد کے ہمراہ جلد اسلام آباد جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ کارکردگی کے حوالے سے ہم مطمئن ہیں، متعدد بزنس مین ہمیں اکنامک زونز بنانے کی تجاویز دے رہے ہیں، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، شہر کے کسی صنعتی علاقے کی زمینوں پر قبضے کیلئے کوئی سسٹم کام نہیں کررہا، زمین پر قبضے کے خلاف صنعتکار آج درخواست دیں، کل زمین خالی کرواؤں گا۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو ٹی ڈیپ زبیر موتی والا نے کہا کہ ملکی برآمدات میں کراچی کا حصہ 5 فیصد کم ہوکر 59 فیصد پر آگیا، سائٹ سپر ہائی وے اور نوری آباد صنعتی علاقوں میں باقاعدہ سسٹم کے تحت زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں، سائٹ صنعتی علاقے میں 23 اسپننگ ملز بند اور 13 فروخت کرنے کیلئے تیار ہیں، متعدد صنعتوں نے 2 شفٹیں ختم کر کہ 1شفٹ کردی ہے، صنعتکاروں کے اغواء کی وارداتوں کے باعث سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے۔
سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر کامران عربی نے کہا کہ فنڈز نہ ملنے سے سائٹ صنعتی علاقے کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہورہا ہے، سائٹ صنعتی علاقے میں امن و امان کی صورتحال خراب اور پانی کی قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے لیے جانے والے انفراسٹرکچر سیس کی رقم ملک کے سب سے بڑے صنعتی علاقے پر خرچ نہیں کی جارہی، مختلف سرکاری اداروں کے حکام آڈٹ اور دیگر کمپلائنس کے حوالے سے صنعت کاروں کو تنگ کرتے ہیں، سائٹ صنعتی علاقے میں سہولیات کی عدم فراہمی سے ملکی برآمدات متاثر ہورہی ہیں۔