کھیل

‘دی لاسٹ سپر’ کیا اولمپک تقریب میں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی توہین ہوئی؟

پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں دی لاسٹ سپر کے نام دی گئی پرفارمنس پر دنیا بھر کے مسیحیوں اور مسلمانوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا (نعوذُباللہ) مذاق بنانے پر شدید ردعمل دیا ہے۔

واشنگٹن ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں متعدد مذہبی اور تاریخی شخصیات کے خاکے نامناسب اور توہین آمیز انداز میں پیش کیے گئے۔

عیسائی مذہب کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ دوران تقریب لیونارڈو دا ونچی کی بنائی گئی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) تصویر پر ایک یہودی ہم جنس پرست فنکار تھامس جولی کو اس کردار کیلئے چُنا گیا جس نے نیم برہنہ انداز میں ایک تصویری خاکے کو پیش کیا۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس؛ کس غلطی پر جنوبی کوریا نے انٹرنیشنل کمیٹی نے معافی مانگی

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹیبلو میں ایک عورت کو ایک لمبی میز کے بیچ کئی ہم جنس پرست مردوں کے درمیان بیٹھی ہے جبکہ اسکے آس پاس 10 ہم جنس پرست فنکار بھی موجود ہیں۔

انتہائی گستاخانہ حرکت پر فرانسیسی حکومت کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ متعدد ممالک کے کیتھولک مسیحی بھی احتجاج کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس؛ الجزائر کے ایتھلیٹس کا 1961 میں جاں بحق افراد کو خراج تحسین

مسحیوں کے کیتھولک گروپ میں اس تصویر کو انتہائی عقیدت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، جو اٹلی سے تعلق رکھنے والے لیونارڈو دا ونچی نے ‘دی لاسٹ سَپر’ کے نام سے متعارف کروائی تھی۔

اس تصویر میں (نعوذُباللہ) حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو اپنے 12 ساتھیوں کیساتھ آخری کھانا کھاتے دیکھایا گیا تھا جبکہ اسکی دوسری مشہور پینٹنگ مونالیزا تھی۔

منتظمین کی جانب سے تاحال معاملے پر معافی نہیں مانگی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس توہینِ مذہب پر اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کر رہے ہیں اور لبرل اِزم کے نام پر فرانسیسی حکومت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس: افتتاحی تقریب میں الٹا جھنڈا لہرا دیا گیا

اس حوالے سے مسلم دنیا سے تو کوئی ردعمل نہیں آیا تاہم کیتھولک مسیحیوں کی اکثریت والے ممالک میں احتجاج شدت اختیار کررہے ہیں، جنکا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی حکومت فوری پر توہین کی معافی مانگے۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس کا رنگا رنگ افتتاحی تقریب سے باقاعدہ آغاز

دوسری جانب سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کے سربراہ ایلون مُسک نے بھی اسے عیسائیوں کی بےعزتی قرار دیا ہے۔

اسی طرح امریکی ریپبلکن کے نمائندے اگست فلوگر نے عیسائیت کا مذاق اڑانے کے واقعہ کو ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button