اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے باوجود انڈیکس 80 ہزار پوائنٹس پر مستحکم
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں چار روزہ تیزی کے بعد جمعے کو اتارچڑھاو کے بعد مجموعی طور پر مندی کا رجحان غالب آگیا تاہم کے ای-100 انڈیکس 80 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح پر مستحکم رہا جبکہ 53 فیصد حصص کی قیمتیں گرنے سے سرمایہ کاروں کے 18ارب 38کروڑ 87لاکھ 96ہزار 888روپے کا نقصان ہوگیا۔
آئی ایم ایف کے قرض پروگرام اور نجکاری سے متعلق مثبت سینٹیمنٹس کے باعث کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 345پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن آئل اینڈ گیس، کیمیکل سیمنٹ فرٹیلائزر اور توانائی کے شعبوں میں فوری منافع کے حصول پر رجحان غالب ہونے سے جاری تیزی ایک موقع پر 203پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری کی سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 70.01 پوائنٹس کی کمی سے 80 ہزار 212.79 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
مارکیٹ میں کے ایس ای-30 انڈیکس 79.98 پوائنٹس کی کمی سے 25 ہزار 711.84 پوائنٹس، کے ایم آئی-30 انڈیکس 931.27 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 27 ہزار 798.73 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 157.63 پوائنٹس کی کمی سے 35 ہزار 201.48 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 10فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 44کروڑ 89لاکھ 81ہزار 17 حصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 432 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 152 کے بھاؤ میں اضافہ، 229 کے داموں میں کمی اور 51 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔