اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل، جماعت اسلامی کا کراچی میں ”غزہ ملین مارچ“
کراچی: غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل ہونے جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ فیصل پر ”غزہ ملین مارچ“ کا انعقاد کیا گیا۔
’’غزہ ملین مارچ“ میں شہر بھر سے خواتین و بچوں سمیت ہر طبقہ زندگی سے وابستہ لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل کراچی نے زبردست مارچ منعقد کر کے پیغام دیا ہے کہ وہ جاگ رہے ہیں۔ تاریخی غزہ ملین مارچ کے انعقاد پر کراچی کے شہریوں کو خراج تحسین ییش کرتا ہوں۔
سراج الحق نے کہا کہ عوام اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرنے، ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے انتخابات میں بزدل حکمرانوں کو مسترد کریں اور 8 فروری کو جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں۔ جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے اور پوری دنیا میں امت کی آواز بن سکتی ہے۔
سراج الحق نے کہا اسرائیل نے امریکا، برطانیہ اور یورپ کی سرپرستی اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بزدلی کے باعث غزہ کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ غزہ وفلسطین میں بچوں اور خواتین کو بے دریغ شہید کیا جارہا ہے لیکن عالم اسلام کے حکمرانوں اور اقوام متحدہ نے مجرمانہ خاموشی اپنائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا جب امریکا اور یورپ اسرائیل کا ساتھ دے سکتے ہیں تو عالم اسلام کے حکمرانوں اور ان کی افواج فلسطین کا ساتھ دینے اور قبلہ اول کے تحفظ کے لیے کوئی پیش قدمی کیوں نہیں کرتے؟، مسلم حکمرانوں اور ان کی 74 لاکھ افواج نے فلسطینی مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ جماعت اسلامی نے عالمی سطح پر بھی اہل فلسطین کے لیے آواز اٹھائی ہے، جماعت اسلامی اب تک ایک ارب چالیس کروڑ کی رقم فلسطینی مسلمانوں کو بھجوا چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ میں آنے والے لاکھوں مردو خواتین اور بچوں کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہم یہاں رہ کر جو کچھ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں گے، ہم امریکا اور اسرائیل مردہ باد کہیں گے اور حماس کی حمایت کریں گے، ہم اسرائیل اور امریکا کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہم نے حماس کے مجاہدوں، القسام بریگیڈ اور اہل غزہ کو بھلایا نہیں ہے، ہم انتخابات میں بھی اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں، عوام اپنے حکمرانوں اور حکمران پارٹیوں سے کہہ دیں کہ اگر ووٹ لینا ہے تو حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کی حمایت کریں اور امریکا اور اسرائیل کی مذمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کسی بھی کارنر میٹنگز اور انتخابی مہم میں اہل غزہ اور فسلطینی مسلمانوں کو نہیں بھولیں گے۔ امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائیں گے۔ افسوس ہے کہ وہ جماعتیں جو خود کو قومی جماعتیں کہتی ہیں وہ اسرائیل کی مذمت نہیں کررہیں اور اقتدار کے لیے امریکا طرف دیکھ رہی ہیں۔ پاکستان کے عوام نظریاتی ہیں اور عوام ان پارٹیوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے جنہوں نے اسرائیل اور امریکا کی مذمت اور حماس کی حمایت نہیں کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل و امریکا کی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے پاکستانی برانڈ کی تشہیر کے لیے 20 اور 21 جنوری کو ایکسپو سینٹر میں نمائش منعقد کی جائے گی۔ ہم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے پاکستانی برانڈ کی تشہیر کریں گے۔ کراچی کے عوام ایکسپو سینٹر میں پاکستانی برانڈ کی نمائش میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں۔ نمائش میں ہونے والا فائدہ اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کی امداد کے لیے مختص کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگراں وزیر اعظم سن لیں کہ مسئلہ فلسطین دو ریاستی حل نہیں بلکہ صرف فلسطین کی ریاست ہے۔ مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل کہنے والا امریکی ایجنٹ کہلایا جائے گا۔ ہم بانی پاکستان کے فرمان سے روگردانی نہیں کرنے دیں گے۔ مارچ کے شرکاء سے معروف شیعہ عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ باقر عباس زیدی، اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ شکیل احمد، جے آئی یوتھ کراچی کے صدر ہاشم یوسف ابدالی، ڈاکٹر اسامہ رضی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔