انٹر نیشینل

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی کوششیں دوبارہ شروع

کینبرا: آسٹریلیا کی سنیٹ میں متعدد سینیٹرز نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی دوبارہ کوشش کی لیکن لیبر پارٹی کی حکومت کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

خبرایجنسی اناطولو کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی سینیٹ میں آسٹریلین گرینز پارٹی کی ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مہرین فاروقی نے فلسطین کو تسلیم کرنے کی قرارداد پیش کی۔

آسٹریلیا کے سینیٹرز کی جانب سے چند ماہ قبل بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جس کی منظوری کی صورت میں آسٹریلیا بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے 145 ممالک کا حصہ ہوجاتا۔

مہرین فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ آج میں نے ایک سادہ سی قرارداد پیش کی تھی، جس میں بنیادی اور اصولی انصاف کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ فلسطین کو تسلیم کیا جائے، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ میری ساتھی سینیٹر فاطمہ پیمان نے جرات دکھائی اور اصولی مؤقف اپناتے ہوئے قرارداد کی حمایت کی اور اپنی پارٹی کے مؤقف کے برخلاف اپنا فیصلہ کیا۔

ویسٹرن آسٹریلیا سے منتخب نوجوان سینیٹر فاطمہ پیمان نے پارٹی کے برخلاف قرارداد کی حمایت کی جو آسٹریلیا کی تاریخ میں 1986 کے بعد پہلی مثال ہے کہ جب لیبرپارٹی کے کسی رکن نے پارلیمنٹ میں اپنی جماعت کے خلاف ووٹ دیا حالانکہ ان کی جماعت حکومت میں ہے۔

پارٹی قواعد کے مطابق فاطمہ پیمان کو اپنی جماعت کے فیصلے کے خلاف پوزیشن لینے پر کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

فاطمہ پیمان نے سینیٹ میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ تنوع کی بنیاد پر کوٹے پر نمائندہ منتخب نہیں ہوئی ہیں۔

سینیٹ میں فلسطین کے حق میں ووٹ دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ویسٹرن آسٹریلیا کے عوام کی خدمت کے لیے منتخب ہوئی ہیں اور میں ان روایات کو جاری رکھوں گی جس مجھے اپنے مرحوم والد سے ملی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج ایک ایسا فیصلہ کیا ہے، جس پر مجھے فخر ہے اور ہر اس شخص کو فخر ہوگا جو انسانیت کے ساتھ ہے۔

گرینز پارٹی کے قائد ایڈم بینڈٹ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے خلاف ووٹ دے کر شرم ناک عمل کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بزدلانہ عمل ہے ہم وہ کچھ کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں جو دنیا کے 140 سے زائد ممالک کرچکے ہیں وہ کام فلسطین کو تسلیم کرنا ہے۔

ایڈم بینڈٹ نے بھی فاطمہ پیمان کی جانب سے پارلیمنٹ میں فلسطین کے حق میں قرارداد کی حمایت پر ان کے جرات مندانہ فیصلے کی تعریف کی۔

آسٹریلیا کے ایوان نمائندگان میں بھی گزشتہ ماہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے گرینز پارٹی کی جانب سے کوشش کی گئی تھی لیکن اس کا بھاری اکثریت سے ناکام بنایا گیا تھا جہاں حق میں 5 اور مخالفت میں 80 ووٹ پڑے تھے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button