جویریہ سعود کا اسرائیل کی حامی کمپنی کیساتھ کام کرنے کا اعتراف
کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان جویریہ سعود نے اعتراف کیا ہے کہ اُن کے بچوں کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود، اُنہوں نے اور سعود نے امریکا کی ملٹی نیشنل ڈرنک کمپنی کے اشتہار میں کام کیا جو کہ اسرائیل کی حامی کمپنی ہے۔
جویریہ سعود اور اُن کے شوہر سعود نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اس جوڑی نے بتایا کہ اُنہیں اور اُن کے دونوں بچوں کو معروف ڈرنک کمپنی کے اشتہار میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمیں اس اشتہار کی شوٹنگ کے لیے ترکیہ جانا تھا لیکن ہمارے دونوں بچوں نے فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے مذکورہ ڈرنک کمپنی کے اشتہار میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ بچوں کے انکار کے بعد، میں نے کمپنی کو فون کیا اور بتایا کہ میرے بچے اشتہار میں کام کرنے کے لیے راضی نہیں، جس پر کمپنی نے کہا کہ آپ اشتہار کے لیے اپنے شوہر کے ہمراہ ترکیہ آجائیں، ہم کسی اور کے بچوں کو لے لیں گے۔
جویریہ نے کہا کہ میں اور سعود اشتہار کے لیے ترکیہ گئے تو ہمارے بچے بار بار ہمیں میسجز کرکے یہ احساس دلاتے رہے کہ ہمیں پیسوں کی خاطر فلسطینی مخالف کمپنی کے ساتھ کام نہیں چاہیے تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ میری بیٹی جنت نے کہا کہ ہم فلسطین کے لیے جنگ نہیں لڑ سکتے لیکن ہمارے اختیار میں جو ہے، ہم وہ کام تو کرسکتے ہیں، ہمیں اسرائیل کی حامی کمپنیوں کا بائیکاٹ کرکے فلسطین کا ساتھ دینا چاہیے۔
مزید پڑھیں: جویریہ سعود کے بچوں نے اسرائیل کی حامی کمپنی کی آفر ٹھکرا دی
دوسری جانب سعود نے کہا کہ بچوں کو کون سمجھائے کہ اگر ہم اس اشتہار میں کام کرنے سے انکار کرتے تو اس کے بعد ہمیں کسی چیوڑے کا اشتہار بھی نہیں ملتا۔
جویریہ اور سعود نے قہقہے لگاتے ہوئے بتایا کہ اُنہوں نے فلسطینی مخالف کمپنی کے ساتھ کام کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے اس جوڑی پر کڑی تنقید کی۔
صارفین نے کہا کہ یہ جوڑی لالچی ہے، انہوں نے پیسوں کے خاطر معصوم فلسطینیوں کو بھلا دیا اور فخر سے ٹی وی پر بیٹھ کر بتا رہے ہیں کہ ہم نے مذکورہ کمپنی کا اشتہار کیا۔
دوسری جانب صارفین نے جویریہ اور سعود کے دونوں بچوں کے اقدام اور ہمت کو بھی خوب سراہا۔