پی ایس ایل فرنچائزز بورڈ سے خفا نظر آنے لگیں
کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز پھر پی سی بی سے خفا نظر آنے لگیں، مشترکہ خط بھیج کر کئی معاملات پر وضاحت طلب کرلی گئی جبکہ گورننگ کونسل میٹنگ بلانے کا مطالبہ بھی سامنے آگیا۔ذرائع کے مطابق ای میل میں ٹیم مالکان نے بورڈ سے کہا ہے کہ دسویں ایڈیشن کا شیڈول آئی پی ایل سے متصادم ہونے کی صورت میں کمرشل ویلیو پر اثر، اخراجات و دیگر معاملات واضح کیے جائیں، یہ بھی استفسار کیا گیا کہ اگلے ایڈیشن کے چار میچز ملک سے باہر کرانے کی صورت میں نیوٹرل وینیو کے اخراجات کتنے اور لیگ کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
11 ویں ایڈیشن سے 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کی صورت میں سینٹرل پول اور شیڈول پر اثر کا بھی دریافت کیا گیا، اخراجات کے حوالے سے بھی پوچھا گیا ہے،مالکان نے پی سی بی کی حالیہ پریس ریلیز میں بعض امور پر فرنچائزز کی جانب سے آمادگی ظاہر کرنے پر لکھا کہ تاثر یہ دیا گیا جیسے ہم رضامند ہو گئے ہیں جبکہ ایسا ہوا ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
اسی طرح ورکشاپ کی میڈیا ریلیز آنے پر بھی حیرت ظاہر کی گئی، میٹنگ میں ساتویں اور آٹھویں ٹیم پر بات ہی نہیں ہوئی جبکہ خبریں یہ سامنے آئیں کہ فرنچائزز مان گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ اسٹار اسپورٹس ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کی ٹرولنگ شروع کردی
خط میں الگ کمپنی بنانے کی کمٹمنٹ پر عمل نہ ہونے پر بھی تشویش ظاہر کی گئی، ٹیم اونرز نے لکھا کہ ورکشاپ میں صرف تبادلہ خیال ہی ہوتا ہے، فیصلے گورننگ کونسل میٹنگ میں کیے جاتے ہیں جس کا اجلاس جلد طلب کرنا چاہیے۔